نظم

موت اور انسان کی حقیقت پر دل سوز کلام

کوئی آئے کوئی جائے یہ تماشا کیا ہے
کچھ سمجھ میں نہیں آتا کہ یہ دنیا کیا ہے

آنے والے تو چلے جاتے ہیں واپس لیکن
جانے والے نہیں آتے یہ معمہ کیا ہے

اتنی لمبی تھی سفر ایک کفن کی خاطر
قبر میں دیکھ کے روئے گا یہ کپڑا کیا ہے

چھوڑ کے تجھ کو ویرانے میں چلے اب اپنے
اب تو سمجھا ہے تیرا اپنوں سے رشتہ کیا ہے

یہ جو روتے ہیں تیرا بن کے گھڑی بھر کے لیے
سب بھلا دیں گے تجھے، ان کا تو لگتا کیا ہے ؟

بعد مرنے کے تجھے کہتے ہیں تیرے اپنے
اس کو لے جاؤ دفن کے لیے، رکھنا کیا ہے

ہو کے انسان جو دولت کے خد ا بن بیٹھے
پوچھ ان سے انھیں جاتے ہوئے ملتا کیا ہے

تیرے احباب تیرے دوست تیرے گھر والے
تجھ کو مٹی میں ملا دیں گے سمجھتا کیا ہے

دفن کر کے یہ تسلی بھی دیئے جاتے ہیں
رفتہ رفتہ سبھی آجائیں گے ڈرتا کیا ہے

دو گھڑی روئیں گے احباب تیرے اے کامل
پھر ہمیشہ کو بھلا دیں گے سمجھتا کیا ہے

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے