کوئی آئے کوئی جائے یہ تماشا کیا ہے
کچھ سمجھ میں نہیں آتا کہ یہ دنیا کیا ہے
آنے والے تو چلے جاتے ہیں واپس لیکن
جانے والے نہیں آتے یہ معمہ کیا ہے
اتنی لمبی تھی سفر ایک کفن کی خاطر
قبر میں دیکھ کے روئے گا یہ کپڑا کیا ہے
چھوڑ کے تجھ کو ویرانے میں چلے اب اپنے
اب تو سمجھا ہے تیرا اپنوں سے رشتہ کیا ہے
یہ جو روتے ہیں تیرا بن کے گھڑی بھر کے لیے
سب بھلا دیں گے تجھے، ان کا تو لگتا کیا ہے ؟
بعد مرنے کے تجھے کہتے ہیں تیرے اپنے
اس کو لے جاؤ دفن کے لیے، رکھنا کیا ہے
ہو کے انسان جو دولت کے خد ا بن بیٹھے
پوچھ ان سے انھیں جاتے ہوئے ملتا کیا ہے
تیرے احباب تیرے دوست تیرے گھر والے
تجھ کو مٹی میں ملا دیں گے سمجھتا کیا ہے
دفن کر کے یہ تسلی بھی دیئے جاتے ہیں
رفتہ رفتہ سبھی آجائیں گے ڈرتا کیا ہے
دو گھڑی روئیں گے احباب تیرے اے کامل
پھر ہمیشہ کو بھلا دیں گے سمجھتا کیا ہے