کاوش فکر: ناصر منیری
کتنی اچھی، خوب صورت، سرزمینِ ہند ہے
فیضِ خواجہ سے سلامت، سرزمینِ ہند ہے
جس زمینِ پاک سے حضرت رسولِ پاک کو
آ رہی تھی بوے جنت، سرزمینِ ہند ہے
جس زمیں پر والدِ انسانیت آدم کے بھی
پڑ چکے ہیں قدمِ برکت، سرزمینِ ہند ہے
ابنِ آدم شیث کے برکات ہیں پنہاں جہاں
ہاں یہی وہ مثلِ جنت، سرزمینِ ہند ہے
آدمِ ثانی تھے جو، اس نوح کے پوتے تھے ہند
نام کی ان کے ہی برکت، سرزمینِ ہند ہے
چشتی و نانک، مہاویر اور گوتم کی زمیں
رام و سیتا کی محبت، سرزمینِ ہند ہے
ہیں جہاں ناصرؔ منیری جنتیں کشمیر کی
کیا کہوں میں اس کی رفعت، سرزمینِ ہند ہے