قومی ترانہ نظم

سرزمینِ ہند

کاوش فکر: ناصر منیری

کتنی اچھی، خوب صورت، سرزمینِ ہند ہے
فیضِ خواجہ سے سلامت، سرزمینِ ہند ہے

جس زمینِ پاک سے حضرت رسولِ پاک کو
آ رہی تھی بوے جنت، سرزمینِ ہند ہے

جس زمیں پر والدِ انسانیت آدم کے بھی
پڑ چکے ہیں قدمِ برکت، سرزمینِ ہند ہے

ابنِ آدم شیث کے برکات ہیں پنہاں جہاں
ہاں یہی وہ مثلِ جنت، سرزمینِ ہند ہے

آدمِ ثانی تھے جو، اس نوح کے پوتے تھے ہند
نام کی ان کے ہی برکت، سرزمینِ ہند ہے

چشتی و نانک، مہاویر اور گوتم کی زمیں
رام و سیتا کی محبت، سرزمینِ ہند ہے

ہیں جہاں ناصرؔ منیری جنتیں کشمیر کی
کیا کہوں میں اس کی رفعت، سرزمینِ ہند ہے

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے