گوشہ خواتین نظم

کردار کی شمشیر

ازقلم: فریدی صدیقی مصباحی مسقط عمان

پاے جانبازی نہیں رُکتے کسی زنجیر سے
سچ کبھی مرتا نہیں كِذ ب و جفا کے تیر سے

جنگ میں تعداد سے ہوتا نہیں ہے فیصلہ
فتح و نصرت ملتی ہے کردار کی شمشیر سے

بیٹیوں کو اک نئ تاب و توانائ ملی
اے بہادر ! تیرے سوزِ لہجۂ دلگیر سے

دشمنِ اسلام کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر
تو نے اک ہلچل مچادی نعرۂ تکبیر سے

بے حیاؤں کو دیا ہے تونے غیرت کا پیام
ظلمتِ الحاد لرزاں ہے تری تنویر سے

جو نکلتے ہیں شریعت کی حفاظت کے لیے
وہ نوازے جاتے ہیں پھر عزت و توقیر سے

دُور کیا ہوگا جفا سے ان کی ہمت کا خمار
جام ملتا ہے جنھیں میخانۂ شبیر سے

سرفروشی کی ادا ، دیتی ہے ایسا ولولہ
جو نہیں ملتا بیان و وعظ اور تقریر سے

مال و جاں سب کچھ لُٹا کر بھی نہ جس کا دل بھرے
عقل و دل عاجز ہیں ایسے عشق کی تفسیر سے

دل سے جو نکلے فریدی ! سچ کا جامہ اوڑھ کر
بات وہ لبریز ہوتی ہے سدا تاثیر سے

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے