ازقلم: ہما عائشہ قادری بنت مولانا غلام جیلانی قادری
سوتیہاراٹولہ، سیتامڑھی، بہار
متعلمہ: کلیۃ البنات الامجدیہ
اللہ تعالیٰ نے عورت کو پردہ کرنے کاحکم دیا ہے، جو کہ عورت کے لیے اللہ تعالٰی کی طرف سے بہت بڑا انعام واکرام ہے،اسی پردے میں عورت کی عزت ہے،یہی عورت کی حیا کی حفاظت کا ذریعہ ہے۔ جو عورت پردہ کرتی ہے اللہ تعالیٰ اس کو دنیا اور آخرت کی بے شمار نعمتیں عطا کرتا ہے، جن میں سب سے بڑی نعمت یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ اس سے راضی ہو جاتا ہے، ظاہر ہے کہ ایک مسلمان عورت کے لیے اس سے بڑھ کر نعمت و خوشی اور کیا ہوسکتی ہے کہ اللہ تعالیٰ اس سے راضی ہو جائے۔
سب سے بیش قیمت انسانی جوہر عفت و عصمت ہے، جس کی حفاظت میں پردہ اور حجاب اہم کردار ادا کر رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ جذبات و احساسات اور اخلاق و کردار کو آوارگی سے بچائے رکھنے، تہذیب و تمدن کو زوال و سقوط سے محفوظ رکھنے، معاشرتی برائیوں کا سد باب کرنے، اور خانگی زندگی کو خوشگوار اور کامیاب بنانے کے لیے پردہ انتہائی لازمی اور اولین فریضہ ہے، پردہ مردوزن ہر ایک کےلیے دلوں کو پاک رکھنے کا انتہائی موثر ذریعہ ہے، اس کا واحد مقصد خواتین کو تحفظ فراہم کرنا ہے، نہ کہ انہیں قید اور انہیں پابند کرنا ہے۔ نیز فرائض کے بعد شریعت میں دوسرا فرض پردہ اور حجاب ہے۔ قرآن کریم کی سات آیات اور حضور ﷺ کی ستر سے زائد روایات پردے کی اہمیت کو اجاگر کرتی نظر آتی ہیں۔ شریعت مطہرہ نے عورت کے حق میں پردے کو لازم اور ضروری قرار دیا ہے بطور خاص”چہرہ” کو؛ اس لیے کہ وہ باعث کشش اور ذریعہ فتنہ ہے، ورنہ دوسرے اعضا تو کپڑوں میں ملبوس اور مستور ہوتے ہیں۔
تاریخ گواہ ہے کہ اسلام نے دنیا سے بے حیائی اور آوارگی کو ختم کرنے کے لیے اور عفت مآب معاشرہ عطا کرنے کے لیے حجاب کا حکم دیا ہے، اسلامی حجاب ہی وہ واحد شئ ہے جس سے عورتوں کا صحیح معنی میں تحفظ ہوسکتا ہے، اس حجاب کو اپنائے بغیر نہ تو فواحش و منکرات پر بند لگ سکتی ہے اور نہ بے حیائی اور آوارگی ختم ہوسکتی ہے۔
فطرت کا تقاضا یہ ہے کہ جو چیز قیمتی ہوتی ہے اس کو خفیہ اور پوشیدہ جگہ رکھا جاتا ہے کہ جس طرح ہیرا ، سونا وغیرہ قیمتی چیز ہے تو انسان اس کو چھپا کر رکھتا ہے۔ بس اسی طرح عورت چھپی ہوئی خوب صورتی ہے جو کہ حجاب میں ہی اچھی لگتی ہے۔پردہ عورت کا بہترین محافظ ہے جو اللہ تعالیٰ نے مسلمان شہزادیوں کے لیے منتخب فرمایا ہے، پردے کا مقصد ہی مردو عورت کی عفت و عصمت کی حفاظت اور ملک و معاشرہ کو بدکاری و بے حیائی سے بچانا ہے۔ پردہ انسان کو شرف انسانی کی حفاظت کرتے ہوئے اسے حیوانی طرز زندگی، جنسی آوارگی، بدکاری و بے حیائی سے تحفظ اور پاکیزہ ماحول فراہم کرتا ہے۔
گزارش: اسی لیے اےمیری بہنوں!!! تم بھی اپنی عزت و عفت کی حفاظت و صیانت کی خاطر پردہ کو لازمی جانو، حکم پردہ پر عمل اپنےلیے واجب کرلو اور اسلام دشمن و پردہ مخالفین کا سنجیدہ و دائمی جواب اس طرح دوکہ ہر خاتونِ اسلام پردہ اور حجاب کو لازماً و واجباً پہننے لگو اور وطن عزیز میں امن و شانتی اور پاکیزہ فضا قائم کرو۔ الله تعالیٰ خواتین اسلام کی عزت وآبرو کی حفاظت فرمائے اور انہیں باپردہ رہنےکی توفیق عنایت فرمائے۔
اخیر میں یہ لکھنا اس تحریر کا جزوخاص سمجھتی ہوں کہ پردہ مخالفین کی ناپاک سازشوں کو خاکستر کرنے والی بےباک، نڈر، شاہین صفت اور بہادر پیاری بہن "مسکان خان” کی ہمت و جرأت کو سلام کہ جس نے ساری دنیا کو یہ باور کرادی کہ اسلامی تعلیمات پر عمل کرنا ہماری زندگی کا مقصد اولیں ہے اور پردہ جو عظیم نعمت ہے ہمارے دل و جان جیساہے۔ بارگاہِ الٰہی میں دعاکرتی ہوں کہ مولیٰ تعالیٰ موصوفہ کو مزید فولادی حوصلہ عطا فرمائے اور دشمنوں کے شر سے حفاظت فرمائے۔آمین یارب العٰلمین بجاہ امھات المؤمنین رضی اللہ تعالیٰ عنھن۔
اےکاش ہراک طبقہ نسواں کوہومعلوم
یہ شرم وحجاب اور حیا، زیورِ زن ہے