نئی دہلی: ہماری آواز/ 27 دسمبر (پریس ریلیز) پدم شری یافتہ معرف رقص کے تاریخ دان اسکالر اور نقاد سنیل ٹھاکر کا آج صبح یہاں انتقال ہوگیا۔ وہ 87 برس کے تھے اور غیر شادی شدہ تھے۔
مسٹر کوٹھاری گزشتہ نومبر میں کووڈ۔ 19 سے متاثر ہوگئے تھے اور انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ وہ ٹھیک ہوکر گھر آگئے تھے لیکن کل رات انہیں دل کا دورہ پڑا تو انہیں پھر سے اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں صبح تقریباً 9 بجے انہوں نے آکری سانس لی۔
پدم شری یافتہ رقاصہ گیتا چندرن شوبھنا نارائن ملکہ سارا بھائی سمیت رقص کی دنیا کی مشہور شخصیات نے ڈاکٹر کوٹھاری کے انتقال پر گہرے رنج کا اظہار کیا ہے اور اسے ہندوستانی کلاسیکی رقص کی دنیا کا بڑا نقصان بتای۔
بیس دسمبر 1933 کو ممبئی میں پیدا ہوئے ڈاکٹر کوٹھاری پیشے سے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ تھے لیکن رقص سےلگاؤ کے سبب وہ اس شعبے میں رچ بس گئے۔ انہوں نے ہندوستانی کلاسیکی رقص پر 20 کتابیں تحریر کیں۔ وہ ممبئی میں معروف انگریزی ادیب ملک راج آندد کے دوست بھی تھے۔ انہوں نے بڑودا یونیورسٹی میں رقص شاستر میں پی ایچ ڈی کی۔پھر وہ وشو بھارتی یونیورسٹی میں اودے شنکر پروفیسر بن گئے۔ انہوںنے فل برائٹ اسکالر شپ پر امریکہ کی نیویارک یونیورسٹی میں بھی تعلیم دی۔ انہیں 1995 میں رقص کے فروغ میں تعاون دینے کے لئے سنگیت ناٹک اکیڈمی ایوارڈ 2001 میں پدم شری سے نوازا گیا۔ انہوں نے اودے شنکر اور رکمنی ارونڈیل پر فوٹو بُک بھی شائع کی تھی۔