نتیجۂ فکر: شمس الحق علیمی شمسیؔ، مہراج گنج
مرے رب کی پیاری عنایت ہے بیٹی
کبھی مت یہ سوچو ہلاکت ہے بیٹی
اے لوگو یہ باتیں سبھی پرعیاں ہیں
ہمارے گھروں کی شرافت ہے بیٹی
نہ مارو اُسے تم شکم کے ہی اندر
وہاں بھی خدا کی امانت ہے بیٹی
جو درگور کرتے تھے بیٹی اُنہیں بھی
نبی نے بتایا سعادت ہے بیٹی
نبی کی مبارک حدیثوں سے ثابت
جہنم سے کرتی حفاظت ہے بیٹی
جو دختر کو اپنی ہےصالح بناتے
تو دوزخ سے واللّٰہ براءت ہے بیٹی
صحابی کے قصّے کو سن کر نبی نے
کہا تھا سنو اب سعادت ہے بیٹی
یقیناً خدا تُجھ کو بخشے گا شمسی
تمھارے لئے بھی بشارت ہے بیٹی