پریس ریلیز (سدھارتھ نگر) محمد قمر انجم فیضی
حضرت علامہ و مولانا مفتی عبدالوحید مصباحی علیہ الرحمہ کے سسر خلیفہ حضور نوری میاں حضرت الحاج الشاہ عبدالطیف نقشبندی علیہ الرحمۃ والرضوان (نرائن باغ چھترپورمدھیہ پردیش)کا ابھی پندرہ دن پیشتر 16-11-2020ء بروز سوموار کو دن میں 1 بجے انتقال ہوگیا تھا،اناللہ وانا الیہ راجعون، آپ کی شخصیت یقیناً قابل تعریف اور لائق تلقید تھی، مخیر قوم جناب نفیس احمد خان صاحب نے فون کرکے بتایا کہ آپ نے اپنی زندگی مسجد بنانے اور غریب بچوں کو تعلیم دلوانے میں لگادی تھی، آپ بہت ہی ملنسار اور خوش مزاج شخصیت کے مالک تھے قوم کا درد آپ کے سینے میں ہمشیہ رہتاتھا، سنت نبوی کے پابند تھے، ایسےنازک دور میں حضرت کے چلے جانے سے یقیناملک وقوم عظیم نقصان ہواہے آپ ہمیشہ مساجد اور مدارس کی ترقی کے لئے کوشاں رہتے تھے کیونکہ آپ جانتے تھے کہ مدارس عربیہ اسلامی قلعے ہوتے ہیں جہاں سے قال اللہ وقال الرسول کی صدائیں گونجتی ہیں،اور آپ جانتے تھے کہ مساجد ہے دافعِ شُرور و شَرَر خانۂ خدا ہوتی ہیں، اللہ کی عطاؤں کا در خانۂ خدا ہوتاہے دُکھ درد سے شفاؤں کا گھر خانۂ خدا ہوتاہے، مساجدیں پاکیزگی کا ایک مکمل نصاب ہوتی ہیں، اور دنیامیں باغ جِناں بھی ہوتی ہیں یہ مسجدیں، آپ کی شخصیت یقیناََ قابل تعریف اور لائق تقلید ہےآپ جو کہ مساجد اور مدارس کی خدمات میں ہمیشہ آگے نظر آتے تھے، مضان المبارک کے مبارک ایام میں گذشتہ کئی سالوں سے مسجد میں لوگوں کو فی سبیل اللہ افطار کرواتےتھے ۔اس کے علاوہ مسجد کاجو بھی کام ہو اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے ۔علماء کرام اور حفاظ کرام کی بھی بہت خدمت کرتےتھے انہیں عزت وتوقیر کی نگاہ سے دیکھتے تھے ۔تبلیغ دین متین میں اہتمام کے ساتھ وقت دیتے تھے۔آپ نے اپنی زندگی میں کئی مساجد اور مدارس کو تعمیر کروایا، چھترپور میں مسجدغریب نواز۔مدرسہ غریب نوازچھترپور کو آپ ہی نے تعمیر کروایا، اور بھی کئی مدارس ومساجد ہیں، جن کی بنیاد آپ نے ہی ڈالی اور پھر مکمل تعمیر بھی کروایا، آپ پولیس میں آفیسر بھی تھے، پھر بھی چہرے پر سنت نبوی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کو ہمیشہ سجائے رکھا، اس سے اندازہ ہوتاہے کہ آپ کتنے بڑے دین مصطفی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے چاہنے والے اور ماننے والے تھے،آپ ہمیشہ دین اسلام کی خدمت کرنے میں مصروف رہا کرتے تھے، اخیر میں اللہ تعالیٰ سے دعاہے کہ اللہ تعالی الحاج الشاہ عبدالطیف نقشبندی علیہ الرحمہ کے درجات عالیہ کو بلند فرمائے، اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے،