از قلم: عبدالمبین حاتم فیضی
لَو لگا کر اُن سے ! لِے شمعِ محبت کے مزے
چاہیے تجھ کو اگر مرقد میں طلعت کے مزے
اُن کے دربارِ محبت میں جبیں اپنی جھُکا
چاہتا ہے گر ملیں تجھ کوبھی رفعت کے مزے
وہ درودِ پاک اُن پر روز و شب پڑھتا رہے
چاہیےجنت میں جس کوان کی قربت کےمزے
دل ہے گر عشقِ رسول ِ پاک سے معمور تو
"روح لیگی حشر تک خوشبوئےجنت کےمزے”
جو یہاں ناموسِ آقا پر فدا خود کو کرے
حشر میں لے گا وہ آقا کی شفاعت کے مزے
اِبتدا دن کی کرو پڑھ کر کلامِ پاک کو
چاہتے ہو گھر میں گرتم خیر و برکت کے مزے
اے دعا ! دربارِ آقا سے تُو جا رب کے حضور
چاہیے تجھ کو اگر رب سے اجابت کے مزے
یہ کرم ہےان کا حاتم سنتے ہیں جو خود درود
پڑھ کے لے صَلّ ِ عَلیٰ حسنِ عنایت کے مزے