نتیجہ فکر: ذکی طارق بارہ بنکوی
سعادت گنج،بارہ بنکی،یوپی
اب صاف کرکے دنیا کا گرد و غبار دل
چاہے ہے بس مدینے کی طاہر بہار دل
میں کیا کروں کے اس پہ نہیں کوئی بس مرا
چمٹا ہے ان کی یادوں سے بے اختیار دل
کر دیتا میں تمام وہ سرکار پر فدا
اے کاش اپنے سینے میں ہوتے ہزار دل
ہاں ہاں وہی نبی جو ہیں سردارِ انبیا
ان پے ہی جاں فدا ہے انھیں پر نثار دل
مجھ کو درِ رسول پہ پہنچا دے اے خدا
بس یہ ہی آرزو ہے کرے بار بار دل
تو اور ترا حبیب فقط جس میں ہو مکیں
ایسا بنا دے میرا اے پرور دگار دل
آقا کریم کا کرو للّٰہ تذکرہ
اے دوستو ہے آج بہت بے قرار دل
یہ دین کے بجائے جو دنیا پہ مر مٹا
سرکار آپ سے ہے بہت شرم سار دل