از قلم: طارق انور مصباحی، کیرالہ
این۔آر۔سی۔ کا فیصلہ بہت پہلے سے ہو چکا ہے۔اہل بھارت کو اس کا بخوبی علم ہے۔ابھی کورونا وائرس کے سبب یہ پلاننگ گرچہ منظر نامہ سے غائب ہو چکی ہے,لیکن اہل حکومت کے عزائم اپنی جگہ اٹل ہیں۔
این۔آر۔سی۔ میں کام آنے والی ایک اہم دستاویز ونشاولی(Vanshavali)ہے۔زمین کے کاغذات کے ذریعہ یہ ڈاکومنٹ بنایا جاتاہے۔
اس میں دادا یا پردادا جس کسی کے نام سے زمین ہے,ان سے لے کر آج تک جتنے لوگ ان کے خاندان میں ہیں,ترتیب کے ساتھ سب کے نام درج ہوتے ہیں۔یہ ایک خاندانی شجرہ ہے۔
خدا نخواستہ کبھی این آرسی کی مصیبت آئی تو اپنی شہریت ثابت کرنے کے لئے یہ ایک اہم دستاویز ثابت ہو گی۔اس لئے مسلمانان ہند سے گزارش ہے کہ اس جانب پیش قدمی کریں اور آفت آنے سے قبل ہی تیاری کر لیں۔یہ ڈاکومنٹ کورٹ میں بھی تسلیم کیا جاتاہے اور سرکاری محکموں میں بھی قبول کیا جاتا ہے۔
اس کے بارے میں اپنے آس پاس کے جانکار لوگوں سے مزید جانکاری حاصل کرلیں۔
یہ ڈاکومنٹ بنانے کے وقت نام کی اسپیلنگ میں غلطیوں سے بچیں۔دیگر ڈاکومنٹس میں جو اسپیلنگ اور نام ہے,وہی نام لکھوائیں اور اسپیلنگ پر دھیان دیں۔
اس کے لئے پہلے کورٹ سے ایک نوئٹری بنانی ہوتی ہے جس میں خاندان کے سبھی مردو عورت کے نام ہوتے ہیں۔اس کے بعد اپنے گاؤں کے سرپنچ سے دستخط لے کر انچل ادھیکاری کو پیش کرنا ہوتا ہے۔
انچل ادھیکاری اپنی تفتیش کے بعد فائنل ڈاکومنٹ آپ کے سپرد کرے گا۔
ہم نے اس کی مختصر معلومات آپ کی خدمت میں حاضر کی ہے۔آپ مزید معلومات گاؤں کے سرپنچ یا جانکار لوگوں سے کر لیں۔غفلت سے کام نہ لیں۔
مصیبت سر پر سوار ہے۔اس سے نپٹنے کے لئے کمربستہ ہو جائیں۔ابھی خرچ کم ہو گا۔بعد میں خرچ زیادہ ہو گا۔
جوش کے ساتھ ہوش قائم رکھیں۔جو لوگ مسلمانوں کو دیکھنا نہیں چاہتے ہیں,وہ حکم راں بن چکے ہیں۔
اللہ ورسول(عزوجل وصلی اللہ تعالی علیہ وسلم)کو بھی یاد کریں۔اپنی حکمت عملی بھی اختیار کریں۔احتجاج بھی کریں اور ڈاکومنٹس بھی تیار رکھیں۔
کسی آفت سے نپٹنے کے لئے صرف ایک ہی راستہ نہ اپنائیں۔آسانی کے ساتھ جتنے راستے میسر ہو سکتے ہیں,ان سب پر نظر رکھیں۔خیال رہے کہ لوگوں کے بہکاوے میں آ کر ہرگز غفلت نہ کریں۔