غزل

غزل: لوگوں کے سامنے ہمیں رسوا نہ کیجیے

ازقلم: فیضان علی فیضان

محفل میں اس قدر بھی تماشا نہ کیجئے
لوگوں کے سامنے ہمیں رسوا نہ کیجیے

لازم ہے پہلے ظرف کو پہچان لیجیے
یوں امتحاں میں خود کو تو ڈالا نہ کیجیے

سنتے ہی درد تیرا جو آنکھیں چھلک گئیں
یوں دردِ دل کسی کو سنایا نہ کیجیے

نظرِ کرم ہی چاہیے راہِ حیات میں
موسم کی شدتوں سے تو ہارا نہ کیجیے

کہتی ہیں آج مجھ سے یہ خوش رنگ تتلیاں
ہرگز کبھی بھی خود سے کنارہ نہ کیجئے

اے دل میرے ٹھہر ذرا الفت کی بات سن
سر کو کسی کے آگے جھکایا نہ کیجیے

فیضان عجیب کیفیت دل پر گزرتی ہے
یوں قہر کی نظر سے تو دیکھا نہ کیجیے

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com