ذکی طارق بارہ بنکوی
سعادت گنج، بارہ بنکی یو۔پی۔ بھارت
جانِ حسن اور کائناتِ رنگ و بو کیا چیز ہے
تیری قربت کہہ گئی اے یار تو کیا چیز ہے
وصل کی بے انتہا سر مستیوں سے پوچھ لو
کے سرور آرا حصولِ جستجو کیا چیز ہے
جان جاؤ گے تمہارا بھی کبھی ٹوٹا جو دل
کہ غم و دردِ شکستِ آرزو کیا چیز ہے
جتنی دلبر کی مرے شکل و شمائل ہے حسیں
اتنی دلکش اور اتنی خوبرو کیا چیز ہے
کیف سے لبریز اس کی چشمگیں کے سامنے
ساقیا تیرا یہ مے پرور سبو کیا چیز ہے
چاند ہے سورج ہے پھول و خوشبو ہے یا ہے دھنک
بولو میری جاناں جیسی ہو بہو کیا چیز ہے
مجھ سے مت پوچھو کسی سے دل لگا کر دوستو
جان لو آوارگئ کو بہ کو کیا چیز ہے
میں خموشی کو ہی بہتر جانتا تھا اے "ذکی "
ان سے باتیں کرکے سمجھا گفتگو کیا چیز ہے