نتیجہ فکر: فرید عالم اشرفی
ہے مکاں سے لامکاں تک مصطفائی آپ کی
جانے خالق ہی کہاں تک ہے رسائی آپ کی
دیکھتے ہیں کل جہاں کو رائی کے دانے کے مثل
ہے خدا بھی آپ کا ساری خدائی آپ کی
کون کر پائے گا دنیا میں بیاں رفعت بھلا
حورو غلماں چاہتے ہیں جب گدائی آپ کی
اس مکاں میں بارش انوار ہوتی ہے صدا
جس مکاں میں ہوتی ہے مدحت سرائی آپ کی
نفسی نفسی حشر کے عالم میں ہوں گے امتی
کام آئے گی وہاں پر بھی دہائی آپ کی
جب فریدیؔ حشر کے میداں کے صف میں ہو گھڑا
ہو زباں پر اس گھڑی آقا ثنائی آپ کی