امت مسلمہ کے حالات

حجاب پر کرناٹک ہائی کورٹ کا فیصلہ اور ہم

العرفان انٹرنیشنل فاؤنڈیشن ادری نے ادری اور خالص پور کے مالداروں ، اور سنجیدہ مزاج لوگوں سے کی کالج و اسکول بنانے کی اپیل

آج بتاریخ 15/ مارچ بروز منگل کرناٹک ہائی کورٹ کا حجاب کے مسئلے پر جو فیصلہ آیا ہے وہ مسلمانوں کے دل ودماغ کو جھنجھوڑنے اور آگے کے لائحہ عمل تیار کر زندگی گزارنے کے لیے بہت کچھ سوچنے اور سمجھنے پر مجبور کر رہا ہے ، کچھ دنوں پہلے کرناٹک کے ایک اسکول میں مسلم بچیوں کے حجاب پہننے پر اسکول پرساشن نے روک لگا دی تھی ، معاملہ طول پکڑا ، مسئلہ کرناٹک ہائی کورٹ تک پہنچا ، کرناٹک ہائی کورٹ کے تین رکنی بنچ نے تمام رٹ پٹیشن کو یہ کہتے ہوئے آج خارج کردیا کہ ,, حجاب اسلام کا حصہ نہیں ہے ،، ۔

یہ فیصلہ ہم مسلمانوں کے لیے کتنا سنگین ، بھیانک اور تشویشناک ہے یہ ذرا سا بھی عقل و شعور رکھنے والوں پر مخفی نہیں ۔

ہمیں اس فیصلے پر یک جٹ و یک سر ہوکر غور وفکر کرنی ہوگی اور مستقبل میں اپنے بچیوں کی حفاظت و پاسبانی کی راہ نکالنی ہوگی ۔

ہم ادری اور خالص پور کے مالداروں اور سنجیدہ مزاج لوگوں سے ہاتھ جوڑ کر گزارش کرتے ہیں کہ آپ جس طرح اپنے پیسے کو دوسرے کاروبار میں انویسٹ کرتے ہیں ، کاروبار کرتے ہیں اسی طرح آپ مسلم بچیوں کے لیے اسکول و کالج کھولنے میں بھی انویسٹ کریں ۔

یاد رہے اس طرح کرنے پر ان شاءاللہ عزوجل آپ کا کاروبار بھی چلے گا ، مسلم بچیوں کی حفاظت بھی ہوگی ، دین کا کام بھی ہوگا ، مسلم بچیاں غیروں کے کالجوں کی محتاج بھی نہیں ہوں گی ۔

آپ صرف خالص پور میں انٹر نیشنل لٹل فلاور کو مثال کے طور پر دیکھ لیں ، لٹل فلاور کا مالک سالانہ کروڑوں روپے صرف فیس سے کما رہا ہے ۔

شاید کہ اتر جائے تیرے دل میں ہماری بات

جاری کردہ : آفس العرفان انٹرنیشنل فاؤنڈیشن ادری

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com