اجمیر شریف، خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کی درگاہ، محبت، امن، اور اخلاص کا مرکز ہے جہاں صدیوں سے تمام مذاہب کے لوگ عقیدت کے ساتھ آتے ہیں۔ مگر حالیہ دنوں میں، اس پاکیزہ مقام کو تنازع کا شکار بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ ایک مندر ہونے کے دعوے کے ذریعے اجمیر شریف کی حیثیت کو مشکوک کرنے کا کھیل کھیلا جا رہا ہے۔ نفرت انگیز سیاست اور تعصبات کو ہوا دینے کا ایک شرمناک ہتھکنڈا ہے۔
غریب نواز کی تعلیمات کا اثر:
حضور خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا اجمیر آنا اور یہاں اسلام کی تعلیمات کو عام کرنا تاریخ کا ایک روشن باب ہے۔ آپ کی شخصیت محبت، رواداری، اور خدمت خلق کی علامت ہے۔ آپ نے کبھی کسی کے مذہب کو نشانہ نہیں بنایا، یہی وجہ ہے کہ آپ ہر مذہب کے لوگوں کے دلوں پر راج کرتے ہیں۔
عدالتی معاملات اور حقیقت کی جیت:
تاریخ گواہ ہے کہ سرکار خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ سے دشمنی کرنے والوں کا نہ ماضی میں کوئی مقام رہا ہے، نہ ہی حال میں ہوگا۔ جو لوگ آپ کی درگاہ کو تنازعات میں گھسیٹنا چاہتے ہیں، وہ عدالت میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔ آپ کا مقام نہ صرف ایک مذہبی اثاثہ ہے بلکہ ہندوستان کی مشترکہ ثقافتی وراثت کا حصہ بھی ہے۔
ازقلم:
محمد توصیف رضا قادری علیمی
مؤسس اعلیٰ حضرت مشن کٹیہار
شائع کردہ: 3، دسمبر، 2024ء