نتیجہ فکر: محمد زاہد رضا بنارسی
دارالعلوم حبیبیہ رضویہ گوپی گنج،بھدوہی۔یوپی
"زاہد” پہ بھی اب بابِ کرم اے خداواہو
اس کو بھی مدینے کا سفرایک عطا ہو
جب تک میں جیوں اے خدا حسرت ہے مری یہ
ہونٹوں پہ فقط مدحتِ محبوب خدا ہو
ا س شخص کی قسمت پہ کرے رشک زمانہ
جس کو مرے سرکار کی چوکھٹ سے ملاہو
تاریخ نہیں بھولے گی دنیا کبھی اس کی
سرکار مدینہ پہ جو قربان ہوا ہو
بھاتی نہیں اس کو کبھی رعنائی جہاں کی
جو آپ کی گلیوں میں کبھی گھوما پِھراہو
ڈھونڈھا وہ کرے لاکھ اسے منزل نہ ملے گی
اے میرے نبی آپ کے در سے جو پھرا ہو
سب نعت کے شعراء یہی لکھتے ہوئے گزرے
حق نعت رسالت کا بھلا کیسے ادا ہو
کوئی بھی ہو”زاہد” نہیں تعظیم کے لائق
جو میرے رضا خان کے مسلک سے ہٹا ہو