تحریر: سرفراز احمد وفاؔ، خطیب و امام: جامع مسجد کپسه الہ آباد
تمام تعریفیں اس بزرگ و برتر ہستی کے لیے جس نے لفظ کن سے کائنات کو وجود بخشا اور بےشمار دُرود نازل ہو اس ذات بابرکات پر جن کے کردار و عمل نے مثالی انقلاب برپا کیا جن کے بارے میں قرآن نے کہا وَ اِنَّکَ لَعَلٰی خُلُقٍ عَظِيْمٍ جو دنیا کی سب سے کامیاب ترین ہستی ہے جو صاحبِ قرآن ہیں اور جو قَدْ اَفْلَحَ مَنْ زَكّٰىهَا کے حقیقی مصداق ہیں جن کے صدقے ہمیں کامیابی کی بہترین راہ ملی چناں چہ ارشاد باری تعالیٰ ہے
قَدْ اَفْلَحَ مَنْ زَكّٰىهَا(۹)وَ قَدْ خَابَ مَنْ دَسّٰىهَاؕ(۱۰)ترجمہ:بیشک جس نے نفس کو پاک کرلیا وہ کامیاب ہوگیا ۔اور بیشک جس نے نفس کو گناہوں میں چھپا دیا وہ ناکام ہوگیا۔
{قَدْ اَفْلَحَ مَنْ زَكّٰىهَا: بیشک جس نے نفس کو پاک کرلیا وہ کامیاب ہوگیا۔} اللّٰہ تعالیٰ نے اس سے پہلی آیات میں چند چیزوں کی قَسمیں ذکر کر کے ا س آیت اور اس کے بعد والی آیت میں فرمایا کہ بیشک جس نے اپنے نفس کو برائیوں سے پاک کرلیا وہ کامیاب ہوگیا اور بیشک جس نے اپنے نفس کو گناہوں میں چھپادیا وہ ناکام ہوگیا
نفس کو برائیوں سے پاک کرنا کامیابی کا ذریعہ ہے:
اس سے معلوم ہوا کہ اپنے نفس کو برائیوں سے پاک کرنا کامیابی حاصل کرنے کا ذریعہ اور اپنے نفس کو گناہوں میں چھپا دینا ناکامی کا سبب ہے اور نفس برائیوں سے اسی وقت پاک ہو سکتا ہے جب اللّٰہ تعالیٰ اور اس کے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کی اطاعت کی جائے اوراطاعت کرنے والوں کے بارے اللّٰہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:
’’وَ مَنْ یُّطِعِ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ وَ یَخْشَ اللّٰهَ وَ یَتَّقْهِ فَاُولٰٓىٕكَ هُمُ الْفَآىٕزُوْنَ‘‘(النور:۵۲)
اور جو اللّٰہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرے اور اللّٰہ سے ڈرے اوراس (کی نافرمانی) سے ڈرے تو یہی لوگ کامیاب ہیں ۔
اور ارشاد فرماتا ہے: ’’وَ مَنْ یُّطِعِ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِیْمًا‘‘(احزاب:۷۱)
اور جو اللّٰہ اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرے اس نے بڑی کامیابی پائی۔
لہٰذا جو شخص حقیقی کامیابی حاصل کرنا اور ناکامی سے بچنا چاہتا ہے اسے چاہئے کہ اللّٰہ تعالیٰ اور اس کے پیارے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کی اطاعت کر کے اپنے نفس کو برائیوں سے پاک کرے ۔