محمد عارف رضا نعمانی مصباحی
ایڈیٹر : پیام برکات ،علی گڑھ
رابطہ : 7860561136
ماہ رمضان آتے ہی اللہ کی رحمتیں جھوم جھوم کر برسنے لگتی ہیں، ہر طرف رحمت و برکات کے انوار نظر آتے ہیں، روزے کے ساتھ ساتھ تلاوت اور تراویح میں بھی بہت جوش نظر آتا ہے، مساجد تراویح پڑھنے والوں سے بھری رہتی ہیں، سب کی زبانوں پر قرآن کے پاروں اور تلاوتِ قرآن کے چرچے رہتے ہیں، تراویح میں ہر عمر کے نمازی نظر آتے ہیں، تراویح پڑھنے کا جتنا زیادہ جوش نوجوانوں میں دِکھتا ہے اس سے کہیں زیادہ جوش،جذبہ اور ہمت کا مظاہرہ بڑے حضرات کیا کرتے ہیں، ماشاءاللہ بعض ساٹھ ستر برس کے افراد ایسی دلجمعی سے تراویح پڑھتے ہیں اور دلچسپی سے قرآن سنتے ہیں کہ ان پر رشک آتا ہے، لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ طاقت و قوت سے بھرپور نوجوانوں کا طبقہ تھکاوٹ، سستی اور کمزوری کا مظاہرہ کرتا ہے یہ بہت ہی افسوس کا مقام ہے، جب کہ رب کائنات کو نوجوانوں کی عبادت اور ان کی توبہ زیادہ پسند ہے، حدیث پاک میں آیا ہے کہ وہ نوجوان قیامت کے دن اللہ کے عرش کے سایے میں ہوگا جو اللہ کی عبادت میں پروان چڑھا ہو،اس سے ہمیں نصیحت حاصل کرنی چاہیے،
بعض سن رسیدہ، سفید ریش حضرات بڑی پابندی کے ساتھ، وقت سے پہلے مسجد میں آکر امام کے پیچھے بیٹھ جاتے ہیں اور پوری تراویح غور سے سنتے ہیں جبکہ نوجوانوں کا حال یہ ہے کہ ان کو چستی پھرتی کے ساتھ تراویح پڑھنا اور یکسوئی کے ساتھ قرآن سننا بہت بار محسوس ہوتا ہے، لہٰذا نوجوانوں کو چاہیے کہ اپنے بڑے بزرگ حضرات کو دیکھ کر اپنے حوصلوں کو بیدار کریں اور خشوع و خضوع کے ساتھ رب کی بارگاہ میں سجدہ ریز ہوں، رمضان کی بہاریں پھر سال بھر بعد ملیں گی، اس کی قدر کریں اور اپنے آپ کو اس ماہ مبارک کی برکات سے مالا مال کریں، اللہ پاک توفیق خیر سے نوازے، آمین