رمضان المبارک فقہ و فتاویٰ

روزے کے مسائل اور ان کا حل (قسط ششم)

سوال: 51
روزے کی حالت میں دانتوں کے مریض کیلئے آر سی ٹی کروانا یا دانت اکھڑوانا یا دانتوں کی کوئی اور اصلاح کروانا کیسا ہے ؟
جواب:
دانتوں کے مریض کو چاہیے کہ وہ رات ہی میں آر سی ٹی کروائے یا دانت اکھڑوائے یا دانتوں کی کوئی اور اصلاح کروائے اور اگر روزے کی حالت میں ایسا کروایا اور روزہ یاد رہنے کے باوجود خون یا دوا کا کوئی حصہ حلق سے نیچے اتر گیا تو روزہ ٹوٹ جائے گا اور بعد میں قضا لازم ہوگی اور اگر حلق سے نیچے کچھ نہ اترا تو روزہ نہ ٹوٹا لیکن روزے کی حالت میں یہ سب کروانا مکروہ ہے کیونکہ اس میں روزہ ٹوٹنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔
(ماہنامہ اشرفیہ، جنوری 2016)

سوال: 52
اگر مؤذن کی اذان پر روزہ افطار کرلیا اور افطاری کا وقت نہیں ہوا تھا تو کیا حکم ہے؟
جواب:
اگر مؤذن کی اذان پر روزہ افطار کرلیا اور افطاری کا وقت نہیں ہوا تھا تو روزہ ٹوٹ جائے گا اور بعد میں اس روزے کی قضا کرنی ہوگی لیکن کفارہ لازم نہیں ہوگا اور نہ ہی گناہگار ہوگا۔
(ماخوذ از الجوھرۃالنیرۃ شرح مختصر القدوری، جلد 1، صفحہ 349، مکتبہ رحمانیہ، ردالمحتار علی الدالمختار، کتاب الصوم، باب ما یفسد الصوم و ما لایفسدہ، جلد 3، صفحہ 439، مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ)

سوال: 53:
روزے کی حالت میں ہیمو ڈائلے سِس کروانا کیسا ہے؟
جواب:
روزے کی حالت میں ہیمو ڈالے سِس کروانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا کیونکہ اس طریقہ کار میں خون سے فاسد مادوں، اضافی نمک اور زائد پانی کو مشین کے ذریعے باہر نکال لیا جاتا ہے پھر مادوں اور کیمیاوی و غذائی مواد کے اضافے کے ساتھ رگوں کے ذریعے خون کو جسم میں دوبارہ چڑھا دیا جاتا ہے، کیونکہ یہ سب چیزیں مساموں کے ذریعے بدن میں جاتی ہیں، لہٰذا اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔
(ماہنامہ اشرفیہ، جنوری 2016)

سوال: 54
روزے کی حالت میں پیری ٹونیل ڈائلے سِس کروانا کیسا ہے ؟
جواب:
روزے کی حالت میں پیری ٹونیل ڈائلے سس کروانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے کیونکہ اس طریقہ کار میں مریض کے پیٹ میں موٹی تہہ تک سوراخ کرکے اندر معدے سے متصل بیرونی جھلی تک ایک پائپ ڈالا جاتا ہے اور پھر اس کے ذریعے ایک خاص قسم کا پانی اور پیری ٹونیل فلوڈ پیٹ کی جھلی میں ڈالا اور پھر باہر نکالا جاتا ہے، لہذا اس سے روزہ ٹوٹ جائے گا اور بعد میں اس کی قضا لازم ہوگی۔
(ماہنامہ اشرفیہ، جنوری 2016)

سوال: 55
اگر غلطی سے روزہ ٹوٹ گیا تو کیا بقیہ دن بھر کھا پی سکتے ہیں یا روزہ دار کی طرح بھوکا پیاسا رہنا ہوگا ؟
جواب:
اگر غلطی سے روزہ ٹوٹ گیا مثلاً روزہ یاد ہوتے ہوئے کلی کی اور پانی حلق سے نیچے اتر گیا تو روزہ ٹوٹ جائے گا اور اس کی قضا کرنی ہوگی اور باقی دن روزہ دار کی طرف بھوکا پیاسا رہنا اس پر واجب ہوگا۔
(ردالمحتار علی الدالمختار، کتاب الصوم، باب ما یفسد الصوم و ما لایفسدہ، جلد 3، صفحہ 440، مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ، بہارِ شریعت، جلد 1، حصہ پنجم، صفحہ 990، مکتبۃ المدینہ کراچی)

سوال: 56
اگر روزے کی حالت میں بار بار منہ خشک ہو جائے تو کیا ٹھنڈے پانی سے کلیاں کرسکتے ہیں؟ جواب:
اگر روزے کی حالت میں بار بار منہ خشک ہو جائے تو ٹھنڈے پانی کی کلیاں کرنا بغیر کسی کراہت کے جائز ہے، اور اس سے روزے پر کوئی اثر نہیں پڑتا، جبکہ پریشانی ظاہر کرنے کے لیے ایسا نہ کیا جائے اور اگر پریشانی ظاہر کرنے کے لیے کوئی بار بار کلیاں کرے تو یہ مکروہ و ناپسندیدہ ہے۔
(فتاوی عالمگیری، کتاب الصوم، الباب الثالث، فیما یکرہ للصائم و ما لا یکرہ، جلد 1، صفحہ 199، دارالفکر بیروت، ردالمحتار علی الدرالمختار، کتاب الصوم، باب ما یفسد الصوم و ما لا یفسدہ، مطلب في حدیث التوسعۃ۔۔۔الخ، جلد 3، صفحہ 459، مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ، بہارِ شریعت، جلد 1، حصہ پنجم، صفحہ 998، مکتبۃ المدینہ کراچی)

سوال: 57
روزے کی حالت میں ٹھنڈک حاصل کرنے کے لیے بار بار نہانا کیسا ہے ؟
جواب:
روزے کی حالت میں ٹھنڈک حاصل کرنے کیلئے بار بار نہانا بالکل جائز ہے اور اس سے روزے پر کوئی اثر نہیں پڑتا اور نہ ہی روزہ ٹوٹتا ہے البتہ اگر پریشانی ظاہر کرنے کے لیے ایسا کیا جائے تو یہ مکروہ و ناپسندیدہ ہے۔
چنانچہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم روزے کی حالت میں پیاس کی وجہ سے یا گرمی کی وجہ سے سر پر پانی ڈالتے تھے۔
(سنن ابوداود، کتاب الصوم، فتاوی عالمگیری، کتاب الصوم، الباب الثالث، فیما یکرہ للصائم و ما لا یکرہ، جلد 1، صفحہ 199، دارالفکر بیروت، ردالمحتار علی الدرالمختار، کتاب الصوم، باب ما یفسد الصوم وما لا یفسدہ، مطلب في حدیث التوسعۃ۔۔۔الخ، جلد 3، صفحہ 459، مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ، بہارِ شریعت، جلد 1، حصہ پنجم، صفحہ 998، مکتبۃ المدینہ کراچی)

سوال :58
کیا روزہ نمازِ تراویح کے لئے شرط ہے ؟
جواب:
روزہ الگ عبادت ہے اور نماز تراویح الگ عبادت ہے، ہر عاقل بالغ مقیم (یعنی غیر مسافر) مسلمان پر روزہ فرض ہے اور نمازِ تراویح سنتِ مؤکدہ ہے، تو اگر کوئی بلا عذر روزہ نہ رکھے گا تو روزہ چھوڑنے کی وجہ سے گناہگار ہو گا لیکن تراویح پڑھنے سے تراویح ہو جائے گی اور اگر روزہ رکھے اور تراویح نہ پڑھے تو روزہ ہو جائے گا لیکن بلا عذر مسلسل تراویح نہ پڑھنے کی وجہ سے گناہگار ہوگا، لہٰذا روزہ اور نمازِ تراویح ایک دوسرے کے لئے شرط نہیں ہیں۔
(ماخوذ از ردالمحتار علی الدرمختار، جلد 2، صفحہ 596، مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ، بہارِ شریعت، جلد 1، صفحہ 688، مکتبۃ المدینہ کراچی)

سوال: 59
روزہ رکھنے کی نیت کیسے کریں گے؟
جواب:
نیت دل کے پختہ ارادے کا نام ہے، زبان سے نیت کرنا شرط نہیں، مگر زبان سے نیت کرنا مستحب ضرور ہے لہذا جب رات میں روزے کی نیت کریں تو یوں کہیں :
"نَوَیْتُ اَنْ اَصُوْمَ غَدًا لِلّٰہِ تَعَالیٰ مِنْ فَرْضِ رَمَضَانَ” یعنی میں نے نیت کی کہ میں کل رمضان کا فرض روزہ اللہ تعالٰی کے لئے رکھوں گا۔
اور اگر دن میں روزے کی نیت کریں تو یوں کہیں:
"نَوَیْتُ اَنْ اَصُوْمَ ھٰذَا الْیَوْمَ لِلّٰہِ تَعَالیٰ مِنْ فَرْضِ رَمَضَانَ” یعنی میں نے نیت کی کہ میں آج کے دن رمضان کا فرض روزہ رکھوں گا۔(الجوھرۃ النیرۃ شرح مختصر القدوری، جلد 1، صفحہ 329، مکتبہ رحمانیہ لاہور)
نوٹ:
اپنی مادری زبان میں بھی نیت کر سکتے ہیں، نیت چاہیے کسی بھی زبان میں کریں، نیت کرتے وقت دل میں ارادہ موجود ہونا شرط ہے، ورنہ بےخیالی میں صرف زبان سے رَٹے رَٹائے نیت کے جملے ادا کرلینے سے روزے کی نیت نہ ہوگی۔ (ردالمحتار علی الدالمختار، کتاب الصوم، جلد 3، صفحہ 398، مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ، فیضان رمضان مرمم، صفحہ 102، مکتبۃ المدینہ کراچی)

سوال: 60
کس چیز سے افطار کرنا سنت ہے نیز افطار کی دعا کونسی ہے اور کب پڑھنی چاہیے ؟
جواب:
تر کھجور یا خشک کھجور (چھوہارے) یا پانی کے ساتھ افطار کرنا سنت ہے۔(فتاوی رضویہ، جلد 10، صفحہ 628، 629، رضا فاؤنڈیشن لاہور)
افطار کرلینے کے بعد سنت پر عمل کرنے کی نیت سے یہ دعا پڑھ لینی چاہیے: "اَللّٰھُمَّ لَکَ صُمْتُ وَ عَلٰی رِزْقِکَ اَفْطَرْتُ”
یعنی اے اللہ پاک! میں نے تیرے لئے روزہ رکھا اور تیرے ہی عطا کردہ رزق سے روزہ افطار کیا۔ (سنن ابو داؤد، جلد 2، صفحہ 447، رقم الحدیث : 2358، دار احیاء التراث العربی بیروت، فیضان رمضان مرمم، صفحہ 114، مکتبۃ المدینہ کراچی)
ایک حدیث پاک میں اس طرح کے الفاظ آئے ہیں : "اَللّٰھُمَّ لَکَ صُمْتُ وَعَلَیْکَ تَوَکَّلْتُ وَ عَلٰی رِزْقِکَ اَفْطَرْتُ” (بغیۃ الباحث عن زوائد مسند الحارث، جلد 1، صفحہ 527، رقم الحدیث : 469، مطبوعہ المدینہ المنورۃ)
نوٹ: چونکہ افطار کا وقت دعاؤں کی مقبولیت کا وقت ہوتا ہے لہذا ان دعاؤں کے بعد دیگر دعائیں بھی کرنی چاہیں۔
(فیضان رمضان مرمم، صفحہ 114، مکتبۃ المدینہ کراچی)
فائدہ: افطار سے پہلے دعا کرنا سنت نہیں ہے، لہٰذا افطار کرنے کے بعد مثلاً کھجور کھا لینے یا تھوڑا سا پانی پی لینے کے بعد ہی دعا کیجیے۔ (فتاوی رضویہ، جلد 10، صفحہ631، رضا فاؤنڈیشن لاہور)

واللہ اعلم ورسولہ اعلم عزوجل وصلی اللہ علیہ والہ وسلم

ازقلم: ابواسید عبید رضا مدنی
رئیس مرکزی دارالافتاء اہلسنّت عیسیٰ خیل ضلع میانوالی

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com