ازقلم: ابواسید عبید رضا مدنی
رئیس مرکزی دارالافتاء اہلسنّت عیسیٰ خیل ضلع میانوالی
سوال: 61
کیا کنٹیکٹ لینز لگانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے ؟
جواب:
کنٹیکٹ لینز لگانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے کیونکہ ان کو لیکوڈ (تری) میں رکھا جاتا ہے اور جب آنکھوں میں لگایا جاتا ہے تو وہ لیکوڈ آنکھوں کے منفذ (سوراخ) کے ذریعے حلق سے نیچے اتر جاتا ہے۔
(ماخوذ از تفہیم المسائل، جلد 1، صفحہ 192، ضیاء القرآن پبلی کیشنز، فتاوی خانیہ، فتاوی بزازیہ، فتاوی رضویہ)
سوال: 62
روزے کی حالت میں عورتوں کا لپ اسٹک (lipstick) یعنی سرخی لگانا کیسا ہے ؟
جواب:
روزے کی حالت میں عورتیں لپ اسٹک لگا سکتی ہیں، اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا البتہ جن عورتوں کو ہونٹوں پر زبان پھیرنے کی عادت ہو تو وہ روزے کی حالت میں لپسٹک لگانے سے گریز کریں کیونکہ اس طرح کرنے سے اگر لپسٹک کا کوئی جز حلق سے نیچے اتر گیا تو روزہ ٹوٹ جائے گا۔
(تفہیم المسائل، جلد 2، صفحہ 191، ضیاء القرآن پبلی کیشنز)
سوال: 63
اگر روزے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے تھوک سے ہونٹ تر ہوجائیں اور روزہ دار اس کو نگل لے تو روزے کا کیا حکم ہوگا؟
جواب:
اگر روزے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے ہونٹ تھوک سے تر ہوجائیں تو اس کو نگلنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا اگرچہ روزہ یاد ہو مگر بہتر یہی ہے کہ اس کو نہ نگلا جائے۔
(فتاوی عالمگیری، کتاب الصوم، الباب الرابع فيما یفسد و مالا یفسد، جلد 1، صفحہ 203، مطبوعہ دارالفکر بیروت، ردالمحتار علی الدالمختار، کتاب الصوم، باب ما یفسد الصوم و ما لایفسدہ، جلد 3، صفحہ 428، مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ)
سوال: 64
اگر روزے کی حالت میں کسی کو کھٹی ڈکار آئے (جس کو سرائیکی میں غَڑُچِّیْ کہتے ہیں) اور اس کی وجہ سے حلق کے اندر کرواہٹ اور پانی محسوس ہو اور پھر وہ پانی وغیرہ حلق سے نیچے اتر جائے تو اس صورت میں روزے کا کیا حکم ہوگا ؟
جواب:
کھٹی ڈکار (یعنی غَڑُچِّیْ) آنے سے روزہ نہیں ٹوٹے گا اگرچہ ڈکار آنے سے پانی حلق تک آجائے اور واپس بھی لوٹ جائے جیسا کہ روزے کی حالت میں منہ بھر سے کم قے آنے اور واپس چلی جانے کی صورت میں روزہ نہیں ٹوٹتا۔
(ماخوذ از ردالمحتار علی الدرالمختار، جلد 3، صفحہ 450، مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ، فتاویٰ رضویہ، جلد 10، صفحہ 486، رضا فاؤنڈیشن لاہور، بہارِشریعت، جلد 1، حصہ پنجم، صفحہ 988، مکتبۃ المدینہ کراچی)
سوال 65:
اگر کوئی شخص روزہ کی حالت میں بیوی سے صحبت کرکے کہے کہ مجھے معلوم نہیں تھا کہ اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے تو آیا اس پر کفارہ بھی ہوگا ؟
جواب:
مذکورہ صورت میں درج ذیل شرائط پائی جائیں تو کفارہ لازم ہوجائے گا :
1- وہ شخص عاقل ہو۔
2- بالغ ہو۔
3- مقیم ہو (شرعی مسافر نہ ہو۔)
4- رمضان المبارک کا روزہ ہو۔
5- ادائے رمضان کی نیت سے روزہ رکھا ہو۔
6- روزے کی نیت رات میں کی ہو۔
7- جماع کے ساتھ روزہ توڑنے کے بعد بغیر اختیار ایسا امر نہ پایا جائے جس کی بنا پر روزہ توڑنے کی اجازت ہو جیسے روزہ توڑنے کے بعد ایسا بیمار ہوا جس سے روزہ توڑنا جائز ہو جائے تو پھر کفارہ لازم نہیں ہوگا۔
8- کسی صحیح مجبوری کے بغیر جان بوجھ کر جماع کیا ہو۔
9- روزہ یاد ہو۔
نوٹ: اس کی بیوی کے لئے بھی مذکورہ نو (9) شرائط پائے جانے پر یہی حکم ہوگا اور مزید ایک شرط یہ بھی پائی جائے کہ :
10- جماع کے بعد روزے کے منافی کوئی امر نہ پایا جائے جیسے حیض و نفاس کا شروع ہو جانا تو اگر جماع کے بعد حیض و نفاس شروع ہو گیا تو کفارہ لازم نہیں ہوگا۔
(بہارِ شریعت، جلد 1، حصہ پنجم، صفحہ 991، 992، مکتبۃ المدینہ کراچی، فیضان رمضان مرمم، صفحہ 154، 156، مکتبۃ المدینہ کراچی)
سوال: 66
کیا عورت روزے کی حالت میں بچے کو دودھ پلا سکتی ہے ؟
جواب:
عورت روزے کی حالت میں بچے کو دودھ پلا سکتی ہے، اِس سے اُس کے روزے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
(ماخوذ از مسند ابو یعلیٰ، مسند عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا، جلد 8، صفحہ 75، دار المامون للتراث دمشق، تفہیم المسائل، جلد 6، صفحہ 204، ضیاء القرآن پبلی کیشنز)
سوال: 67
رمضان المبارک میں اعلانیہ کھانا پینا کیسا ہے؟
جواب:
جو لوگ شرعی عذر کے بغیر رمضان المبارک کے دنوں میں روزے نہیں رکھتے اور علانیہ کھاتے پیتے ہیں تو حکومتِ اسلامیہ پر فرض ہے کہ وہ انہیں قتل کر دے یا عمر قید کی سزا دیدے، اور جہاں اسلامی حکومت نہ ہو تو وہاں کے مسلمان ایسے لوگوں سے معاشرتی بائیکاٹ کریں۔
(فتاوی یورپ، صفحہ 320، شبیر برادرز لاہور)
سوال: 68
روزے کی حالت میں عورتوں کا میک اَپْ کرنا کیسا ہے؟
جواب:
روزے کی حالت میں عورتوں کا میک اپ کرنا جائز ہے بشرطیکہ غیر محرم مردوں کے سامنے بےپردگی اور نمائش مقصود نہ ہو۔
(تفہیم المسائل، جلد 1، صفحہ 190، ضیاء القرآن پبلی کیشنز)
سوال: 69
اگر روزے کی حالت میں کسی کے زخم سے پیپ نکلتی رہتی ہو تو روزے کا کیا حکم ہوگا ؟
جواب:
اگر روزے کی حالت میں کسی کے زخم سے پیپ نکلتی رہتی ہو تو اِس سے اُس کے روزے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور نہ ہی اس کا روزہ ٹوٹے گا۔
(ماخوذ از مسندِ ابو یعلیٰ، مسند عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا، جلد 8، صفحہ 75، دار المامون للتراث دمشق)
سوال: 70
شوال المکرم کے چھ روزے رکھنے کے بارے میں کیا حکم ہے ؟
جواب:
شوال المکرم کے چھ روزے رکھنا سنت ہے، چاہے یکم شوال کے بعد مسلسل چھ دن رکھے جائیں یا بیچ میں چھوڑ چھوڑ کر رکھے جائیں، مگر بہتر یہی ہے کہ یہ روزے لگاتار رکھنے کے بجائے جدا جدا کر کے رکھے جائیں۔
(بہارشریعت، جلد 1، حصہ پنجم، صفحہ 1010، مکتبۃ المدینہ کراچی، سنی بہشتی زیور، صفحہ 347)
چنانچہ حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے ارشاد فرمایا :
"جس نے رمضان کے روزے رکھے پھر اس کے بعد چھ دن شوال میں رکھے تو ایسا ہے جیسے عمر بھر کیلیے روزہ رکھا”۔
(صحیح مسلم، کتاب الصیام، باب استحباب صوم ستۃ ایام من شوال اتباعا لرمضان، صفحہ 592، رقم الحدیث : 1164، دار ابن حزم بیروت)
واللہ اعلم ورسولہ اعلم عزوجل وصلی اللہ علیہ والہ وسلم