تعلیم

انٹری ٹیسٹ کی تیاری کرنے کا طریقہ

ازقلم: ابو المتبسِّم ایاز احمد عطاری

پیارے طلباء کرام!!!!
آپ تدریس کرانے کی خواہش رکھتے ہیں۔ جس کے لئے تدریسی ٹیسٹ کی کامیابی بہت ضروری ہے۔ اب المیہ یہ کہ آپ ابھی باقاعدہ طالب علم ہیں یعنی کہ جامعہ میں پڑھنے جاتے ہیں اور ہے بھی آخری درجہ یعنی درجہ دورۃ الحدیث ایک طرف درجہ کے اسباق تو دوسری طرف انٹری ٹیسٹ کی تیاری۔

اب ایسا کیا کیا جائے ؟
کہ آپ درجے کے اسباق بھی بہترین انداز سے تیاری کریں اور انٹری ٹیسٹ کی تیاری بھی زبردست ہو۔ تو اس کیلئے کچھ باتیں عرض کرنے کی کوشش کرتا ہوں اس پہ عمل کریں ان شاء اللہ عزوجل آپ کے درجے کے اسباق کی تیاری بھی ہو جائے گی اور ساتھ میں انٹری ٹیسٹ کی بھی تیاری ہوگی۔

1️⃣ انٹری ٹیسٹ میں جتنی بھی کتب شاملِ نصاب ہیں وہ سب کی سب عربی کتابیں ہیں اور عربی کی بنیاد صرف و نحو پر ہے۔ اسلئے سب سے پہلے آپ صرف و نحو کے قواعد کو سہل انداز میں مضبوط کریں پھر ایک کتاب پہ صرف و نحو کا اجراء کریں اس طرح جب آپ کی عبارت مضبوط ہو جائے گی تو بقایا کتب کی تیاری کرنا بہت آسان ہو جائے گی۔
۞ضروری بات: صرف و نحو کے قواعد کو مہربانی کرکے رٹا لگا کہ کبھی یاد مت کریں بلکہ سمجھ کہ یاد کریں پھر اجراء شروع کریں۔
2️⃣ خود کو فضولیات سے بچائیں۔ جو طلباءِ کرام فضولیات میں مشغول نہیں بھی ہیں لیکن وہ افراط و تفریط کا شکار ہیں اپنے انٹری ٹیسٹ کی کتب پر ہی بہت سارا وقت لگا دیتے ہیں۔ جس سے درجہ کے اسباق متاثر ہوتے ہیں یا پھر انٹری ٹیسٹ کی تیاری پر توجہ نہیں دیتے۔
3️⃣ آپ اپنے درجہ کی کتب بھی انٹری ٹیسٹ کے طرز پر تیار کریں یعنی کہ آپ روز مرہ کے اسباق میں ہی عبارت و ترجمہ پر توجہ دیں اور نحوی ، صرفی اجراء کریں۔ اس سے انٹری ٹیسٹ کی تیاری بھی ہوگی اور معلِّم الدرجہ بھی خوش ہوجائیں گے۔
اپنا جدول بنائیں کہ کس وقت میں کیا کرنا ہے اور کس وقت میں کیا ؟ اور اس جدول پر سختی سے عمل کریں۔
۞کیونکہ آپ  کا جدول کے بغیر گھنٹوں پڑھنا وہ فائدہ نہیں دے گا جتنا فائدہ آپ کو گھنٹہ بھر جدول کے ساتھ پڑھنے سے ہوگا۔
5️⃣ جو بھی پڑھیں کسی سے اس کی تکرار  لازمی کریں/ کسی کمزور طالب علم کو سمجھا دیں اس سے آپ کی تدریسی صلاحیت بڑھے گی۔
6️⃣ اگر آپ نحو و صرف میں کمزور ہیں تو اللہ پاک سے بہت ساری دعا کیجیے اور کسی فارغ التحصیل طالب علم / استاذ صاحب سے عرض کرکے ان کا کچھ وقت لے لیں اور ان سے کوشش کرکے اپنی کمزوری کو دور کریں۔
7️⃣ ان سب میں مشغول ہوکر اپنی روحانیت خراب نہ کریں ۔یعنی کہ پڑھائی کو خود پر اتنا حاوی نہ کریں کہ نہ نماز کی پرواہ نہ سنت کی پرواہ نہ تلاوت قرآن کی پرواہ۔

آپ خواہ کتنے ہی مصروف ہوں اپنی روح کو غذا فراہم کریں۔ روح کو جب غذا ملے گی  تو ان شاءاللہ علم بھی مل جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے