ازقلم: محمد شاہنواز اشرفی میرانی
(درجہ عالمیت) متعلم جامعہ فیضان اشرف رئیس العلوم، اشرف نگر، کھمبات شریف، ضلع آنند گجرات انڈیا
اللّٰہ تعالیٰ کا فرمان ذیشان ہے:
اے ایمان والو! اللّٰہ سے پختہ توبہ کرو۔
مصطفٰے جان رحمت صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم ہےکافرمان عالیشان ہے: کہ جو شخص اللّٰہ تعالیٰ سے ملاقات پسند کرتا ہے اللّٰہ تعالیٰ اس سے ملاقات پسند کرتا ہے اور جو شخص اللّٰہ تعالیٰ سے ملنا ناپسند کرتا ہے اللّٰہ تعالیٰ بھی اس سے ملنا ناپسند
فرماتا ہے۔
لہذاانسان کے لئے ضروری ہے کہ مرنے سے پہلے اپنے گناہوں سے توبہ کر لے امید ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ اس کے گناہوں کو معاف فرما دے.
جیسا کہ فرمان الٰہی ہے: اللّٰہ وہ ہے جو اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتا ہے اور ان کے گناہوں کو در گزر فرماتا ہے۔
حدیث شریف میں ہے: گناہوں سے توبہ کر نے والا اس شخص کی طرح ہے جس سے کوئی گناہ سرزد نہ ہوا ہو۔
عنوان کے متعلق دو عبرت ناک واقعہ پڑھیں اور اور خودی کے گناہوں پر نادم ہو رجوع الی اللہ کریں۔
1۔ثقہ روایت ہے کہ ایک جوان تھا اس کا یہ معمول تھا کہ جب بھی کوئی گناہ کرتا تو اسے اپنے دفتر میں لکھ لیتا تھا، ایک دفعہ اس نے کوئی گناہ کیا،جب لکھنے کے لئے دفتر کھولا تو دیکھا اس میں اس آیت کے سوا کچھ نہیں لکھا ہوا تھا
ترجمہ: اللّٰہ تعالیٰ ان کی برائیوں کو نیکیوں میں تبدیل کرتا ہے۔
2۔ حضرت عمر رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ ایک مرتبہ مدینہ منورہ کی ایک گلی سے گزر رہے تھے،اپ نے ایک جوان کو دیکھا جو کپڑے کے نیچے شراب کی بوتل چھپائے چلا آرہا تھا آپ نے پوچھا اے جوان! اس بوتل میں کیا لے جا رہے ہو؟ جوان بہت شرمندہ ہوا کہ میں کیسے کہوں اس بوتل میں شراب ہے؟ اس وقت اس جوان نے دل ہی دل میں دعا مانگی کہ اے اللّٰہ مجھے حضرت عمر رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کے روبرو شرمندگی سے بچالے، میرے عیب کو ڈھانپ لے، میں پھر کبھی شراب نہیں پیوں گا” جوان نے حضرت عمر رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کو جواب دیا امیر المومنین یہ سرکہ ہے، آپ نے فرمایا مجھے دکھاؤ چنانچہ آپ نے دیکھا تو وہ سرکہ تھا۔
ذرا غور کرو کہ جب ایک بندہ بندے کے سامنے شرمندہ ہو نے کے خوف سےخلوص دل سے توبہ کرلیتا ہے تو اللّٰہ اس کی شراب کو سرکہ میں تبدیل کردیتاہے
تواگر کوئی گنہگار اپنے گناہوں پر شرمندہ ہو کر اللہ تعالی کی بارگاہ میں توبہ کرلے
تو اللّٰہ تعالیٰ ضروربالضرور اسکی نافرمانیوں کی شراب کو فرمانبر داری کے سرکہ میں تبدیل کر دیتا گا۔۔