از: خبیب القادری مدناپوری
بریلی شریف یوپی بھارت موبائل 7247863786
حضور رسول راحت؛ نبی رحمت؛ حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے جب اسلام کی تبلیغ کی تو جوانوں میں سب سے پہلے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ اسلام لائے
پھر آپ کے بعد آپ کی والدہ محترمہ مسلمان ہوئیں ‘ علماءکرام بیان فرماتے ہیں فقط حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کو یہ اعزاز حاصل تھا
کہ آپ کی ال میں چار پشتوں (نسلوں) کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی ہونے کی سعادت حاصل ہے
(1) حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کے والدین
(2) خود حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ
(3) آپ کے صاحبزادے حضرت عبدالرحمن رضی اللہ تعالی عنہ
(4) آپ کے پوتے ابو عتیق رضی اللہ تعالی عنہ اسی طرح آپ کی صاحبزادی حضرت اسماء رضی اللہ تعالی عنہا اور آپ کے نواسے حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالی عنہ
یہ چاروں نسل در نسل صحابی ہیں
آپ کا لقب عتیق جہنم سے آزادی کی وجہ سے ہے
جیسا کہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ابوبکر عتیق اللہ من النار (مستدرک حاکم جلد 2 صفحہ 450 )
ترجمہ ابوبکر جہنم سے اللہ کے آزاد کردہ ہیں
حضرت ابوبکر صدیق عام الفیل سے تقریبا تین سال بعد 573 عیسوی میں پیدا ہوئے
آپ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے تین سال چھوٹے تھے
آپ نے پوری زندگی آقا کریم حضرت محمد مصطفی ﷺ کی غلامی میں گزاری ہمہ وقت آپ کی خدمت میں رہتے حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کے بارے میں ایک مقام پر ارشاد فرمایا: لوکنت متخذا خلیلا لاتخذت ابابکر خلیلا ( بخاری فضائل اصحاب النبی حدیث 3656 مسلم فضائل الصحابہ 2328)
ترجمہ اگر میں کسی کو خلیل بناتا تو ابوبکر کو خلیل بناتا
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کی بہت مقامات پر تعریف بیان کی ہے
مثلاً ایک مقام پر ارشاد فرمایا: کہ "اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو وہ ابوبکر ہوتا ” رضی اللہ تعالی عنہ
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ نے اسلام کی کئی طرح سے خدمات انجام دیں ان خدمات میں ایک خدمت یہ بھی ہے کہ آپ نے سات ایسے غلاموں کو خرید کر آزاد کیا جنکو اللہ تعالیٰ کی راہ میں سزائیں دی جاتی تھیں ان کے نام مندرجہ ذیل ہیں
حضرت بلال
حضرت عامر بن فہیرہ
حضرت زنیرہ
حضرت نہدیہ اور انکی بیٹی
حضرت بنو مؤمل کی لونڈی
اور حضرت ام عبیس رضی اللہ تعالی عنہم
آپ نے( یعنی حضرت ابو بکر صدیق نے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت اختیار کی آپ کے ساتھ میں ہجرت فرمائی اور جب آپ معیت رسول میں غار میں پہنچے تو اس غار میں یار غار کو مار غار نے کاٹ لیا تو پیارے آقا حضرت محمد مصطفی ﷺ نے لعاب دہن لگا دیا اللہ تعالی نےفورا شفا عطا فرما دی
آپ نے پوری زندگی اسلام کے خاطر غلامی رسول میں رضائے رسول کی خاطر گزار دی آپ پیارے آقا حضرت محمد مصطفی ﷺ کے پہلےخلیفہ بھی ہیں؛ اور زمین پر وزیر بھی ؛ اور عشرہ مبشرہ میں پہلے شخص آپ ہی ہیں
آپ افضل البشر بعد الانبیاء بالتحقیق ہیں آپ کی فضیلت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی بیان فرمائی ہے اور اللہ تعالی نے آپ کی شان میں قرآن پاک میں کئی آیات کریمہ کا نزول فرمایا ہے
ایک مرتبہ آپ پیارے آقا حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اپنا تمام مال وسامان و دولت لے کر کے حاضر ہوئے پیارے آقا حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے ابوبکر گھر والوں کے لیے کچھ چھوڑ کر کے آئے تو آپ نے عرض کی نہیں یارسول پھر اس طرح عرض گزار ہوئے بقول شاعر
پروانے کو چراغ تو بلبل کو پھول بس
صدیق کے لیے ہے خدا کا رسول بس
آپ سے الفت و محبت رکھنا اہل ایمان کی علامت ہے
اور آپ کے متعلق نازیبا کلمات اداکرنا؛ آپ کی کسر شان کرنا؛ آپ کی توہین کرنا کافروں کا طریقہ ہے
خلیفۃ الرسول؛ رفیق رسول؛ امام صدیقین؛ یار غار؛ یار مزار؛ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کی چند کرامات مندرجہ ذیل ہیں
1 سوائے نبیوں کے ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سب آدمیوں سے بہتر ہیں
2 اللہ تعالیٰ آسمان پر اس بات کو ناپسند فرماتا ہے کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ خطاء کریں
3 حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہے کہ قیامت کے دن سب سے اول میرے اوپر سے زمین کشادہ ہوگی پھر ابوبکرصدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پھر عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے
4 ابن عساکر نے بحوالہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ لکھا جنگ بدر میں فرشتوں نے ایک دوسرے سے کہا کہ وہ دیکھو حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ زیر سائبان کھڑے ہیں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ تمام صحابہ میں سب سے زیادہ بہادر اور شجاعت کے پیکر ہیں
5 ابن عساکر نے ابو یعلیٰ سے روایت کی ایک بار حضرت عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ منبر پر جلوہ افروز ہوئے اور فرمایا اس امت میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ افضل الناس ہیں اگر کسی نے اس کے خلاف کہا تو وہ مفتری ہے( افتراء پرواز قابل سزا)
6 ابن کثیر نے لکھا ہے کہ” حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ تمام صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین میں سب سے زیادہ علم رکھنے والے تھے اسی لئے توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں تمام صحابہ کرام کا امام ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بنایا
7 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے قوم کا امام سب سے زیادہ قرآن کریم کا علم رکھنے والا ہوناچاہیے
8 نیز حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جس قوم میں ابوبکر ہوں اس قوم میں کوئی دوسرا امامت نہیں کر سکتا
9 حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” نیک خصلتیں تین سو ساٹھ ہیں جبکہ اللہ تعالیٰ کسی بندے کے ساتھ بھلائی کا ارادہ فرماتا ہے تو ان میں سے ایک خصلت اس میں ڈال دیتا ہے جس کے باعث وہ جنت میں داخل ہو جائے گا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا مجھ میں ان خصلتوں میں سے کوئی ہے ؟ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہاں سب کا مجموعہ” (طبرانی نے کبیر میں ابن شاہین نے السنہ میں ابن ابی الدنیا نے مکارم الاخلاق میں ابن عساکر وغیرہ نے اس کو بیان کیا ہے )
10 حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ علم تعبیر کے بہت بڑے عالم تھے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں ہی آپ خوابوں کی تعبیر بتایا کرتے تھے
خلاصہ اللہ تعالیٰ جل مجدہ الکریم جن کی فضیلت قرآن میں بیان فرمائے جن کی شان میں آیت قرآنیہ کا نزول فرمائے اور
حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم جس کی تعریف بیان فرمائیں
ان کے مراتب کا؛ ان کی عظمتوں کا ؛ ان کی رفعتوں کا؛ ان کی کرامتوں کا؛ ان کی شان کا کیا پوچھنا اللہ غنی
اللہ تعالیٰ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کا صدقہ نصیب فرمائے
آپ کے چند اقوال زرین مندرجہ ذیل
1 موت کی حرص کرو تمہیں زندگی عطا کی جائے گی
2 کثرت کلام بعض باتوں کے بھول جانے کا باعث بنتی ہے
3 وہ قوم زلیل ہوگئی جنہوں نے اپنی رائے کسی عورت کا سپرد کر دی
4 اللہ تعالیٰ اس شخص پر رحم فرماۓ جس نے ذاتی طور پر اپنے بھائی کی مدد کی
5 نیکوکار برائی کے مقامات سے اجتناب کرتا ہے
6 اللہ تعالیٰ کی طرف سے تیری نگرانی ہو رہی ہے
اللہ تعالیٰ کے بارگاہ میں دعا ہے کہ وہ حضرت صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی سچی محبت ہر مومن کے دل میں پیدا فرمائے
اور حاسدین کے حسدوں سے حضرت ابوبکر صدیق کے عاشقوں کی حفاظت فرمائے
امین یارب العالمین