متفرقات

کسانوں نے زرعی اصلاحات کے قوانین کی کاپیاں جلائیں

نئی دہلی: ہماری آواز/ 13 جنوری (پریس ریلیز) زرعی اصلاحات کے قوانین کی مخالفت کرنے والی کسان تنظیموں نے بدھ کے روز ملک بھر میں ان قوانین کی کاپیاں جلائیں آل انڈیا کسان سنگھرش کوآرڈینیشن کمیٹی (اے آئی کے ایس سی سی) کی یہاں جاری ریلیز کے مطابق، تحریک کے 49 ویں دن ، کسانوں نے مختلف ریاستوں میں ان تینوں قوانین کی کاپیاں جلا ئیں اور ان کی منسوخی پر زور دیا۔ اس موقع پر ، دہلی کے قریب تمام اضلاع سے یوم جمہوریہ کسان ٹریکٹر پریڈ کی تیاری کی اپیل کی-
کمیٹی نے کہا کہ آج ملک بھر میں 20 ہزار سے زائد مقامات پر قانون کی کاپیاں جلائی گئیں۔ اے آئی کے ایس سی سی نے دہلی کے آس پاس کے 300 کلومیٹر کے تمام اضلاع کے کسانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ دہلی میں یوم جمہوریہ ٹریکٹر پریڈ کی تیاری کریں اور سرحدوں پر جمع ہوں۔
ملک میں 18 جنوری کو تمام اضلاع میں یوم خواتین کسان منایا جائے گا، بنگال میں 20 سے 22 جنوری ، مہاراشٹر میں 24 سے 26 جنوری ، کیرالا ، تلنگانہ ، آندھراپردیش میں 23 سے 25 جنوری اور اوڈیشہ میں 23 جنوری کو گورنر کے آفس کے سامنے اجتماع کیا جائے گا۔
اے آئی کے ایس سی سی نے کہا ہے کہ گذشتہ 50 دنوں سے حکومت نے ملک کے عوام اور کسانوں کے سامنے مستقل طور پر کوئی سچائی پیش نہیں کی ہے کہ ان قوانین سے کسانوں کو کیا فائدہ ہوگا۔ اس کا استدلال ہے کہ تکنیکی ترقی، سرمایہ کاری ، اور مجموعی طور پر ترقی ہوگی۔
حکومت نے نجی سرمایہ کاروں کی مدد کے لئے ایک لاکھ کروڑ روپئے مختص کیے ہیں ، لیکن وہ تکنیکی ترقی ، سرمایہ کاری اور دیگر اہم امور پر سرمایہ کاری نہیں کرنا چاہتی۔ جب کارپوریٹ سرمایہ کاری کرے گا تو اس کا مقصد زیادہ منافع حاصل کرنا اور زمین اور پانی کے وسائل پر قبضہ کرنا ہے۔
تنظیم نے الزام لگایا ہے کہ حکومت نہ صرف کسانوں کے بارے میں اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے میں ناکام رہی ہے بلکہ ملک کی سپریم کورٹ کے سامنے بھی حقائق پیش نہیں کیا ہے۔

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے