نئی دہلی: ہماری آواز(محمد طیب رضا) 14 جنوری//
مصطفی آباد کے سابق رکن اسمبلی کانگریس کے سینئرلیڈرحسن احمد نے ماسک کو بنیاد بنا کر آنے جانے والوں سے وصول کرنے پر حکومت پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے ۔انہوں نے پریس کو جاری بیان میں کہا ہے کہ دہلی کی عام آدمی پارٹی کے لیڈر اتر پردیش اور بہار میں کوئی پروگرام کریں تو ان کے لئے ڈسٹینسنگ اور ماک کا استعمال لازمی نہیں ہے مگر دہلی میں عام آدمی پارٹی نے ماسک کا استعمال نہ کرنے والوں پربے رحمانہ طور پر ظلم کی مہم چلاکر حکومت دہلی کا ریونیو محکمہ کے تحت دوہزار روپے وصول کرنے کا سلسلہ جاری ہے جو دہلی والوں کے لئے ناقابل برداشت ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر کوئی کار میں پیچھے کی سیٹ پر بیٹھا ہے تو اس کا دوہزار روپے کا چالان کاٹ دیا چاہے اس نے اپنا ماسک سانس لینے کی وجہ سے ہی ناک سے نیچے کیا تھا مگر حکومت دہلی کا ریونیو محکمہ کسی کو نہیں بخش رہا ہے اور دہلی والوں کے لئے عذاب بنا ہواہے ۔انہوں نے کہا کہ ایسے آنے جانے والے لوگوں کے چا لان کاٹے جارہے ہیں جن کی جیب میں ایک پیسہ بھی نہیں ہے اوروہ ایک ایک روپے کو ترس رہے تواس صورت میں وہ دوہزار روپے کیسے ادا کریں گے جس کا جواب دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال کو عوام کی عدالت میں دینا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ کورونا اور ماسک کو بنیاد بنا کر ایسی شکایتیں مل رہی ہے اور غریب لوگ بتارہے ہیں کہ ماسک تو منہ پر ہے مگر ناک کے نیچے ہوگیا اوراسے دہلی ریونیو ڈپارٹمنٹ کے عملہ نے پکڑکر اس کے نام دوہزار روپے کا چالان کاٹ دیا جس کی ادائیگی کرنا غریبوں کے بس کی بات نہیں ہے ۔حسن احمد نے مزید کہا کہ کووڈ ۱۹اور لاک ڈائون کے نتیجہ میں لوگوں کی کاروباری و گھریلو زندگی بری طرح مفلوج ہونے پر سبھی سماج کے لوگوں کی حالت ناگفتہ بہ ہونے کے باوجود دہلی کے ریونیو ڈپارٹمنٹ کی غنڈہ گردی دہلی والوں پرعتاب بنی ہوئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جب حکومت نے تمام مارکٹیں کھول دیں بازار کھل گئے اور بس سروس بحال ہونے کے باوجود کورونا کے پھیلنے کا بہانہ بنا کر لوگوں کو پریشان نہ کیا جائے کیونکہ لوگ اور خاص طور غریب طبقہ موجوہ حالات کی مارجھیل کر اسے اپنا اور بیوی بچوں کو پالنا بہت ہی مشکل ہورہا ہے اور ایسے حالات میں غریبوں کے لئے دوہزار کا چالان عذاب سے کم نہیں ہے جن میں خوف دہشت ہے جس کے مد نظر حکومت دہلی چالان کاٹنے کی مہم پر بلا تاخیر پابندی لگاکر عوام کے دل و دماغ سے خوف دہشت نکالے ۔