ازقلم: ابو المتبسِّم ایازاحمد عطاری
آج اس زمانے میں دوست ، دوست کو قتل کر رہا ہے دولت کی خاطر ، بیٹا ماں کو مار رہا ہے اسی جائیداد کی بناء پر ، اس دولت و جائیداد کی بناء پر کیا سے کیا نہیں ہو رہا۔
حالانکہ اے میرے پیارے بھائیو!! اس دنیا میں رشتوں کی حاجت پڑتی ہے۔ اسلئے کہ اس دنیا میں آپ کا کوئ ہاتھ پکڑنے والا ہو گا تو آپ کی تکلیفیں کم ہو جائیں گیں۔
ایک بات یاد رکھنا "آپ اکیلے ہیں تو آپ کی خوشی غم میں تبدیل ہو جائے گی کیونکہ آپ کے ساتھ خوشی منانے والا کوئ ساتھ نہیں ہے "۔ خوشیاں بڑھتی ہیں اپنوں کے ساتھ آپ کے رشتے دار ہیں تو آپ کی ایک خوشی دس خوشیوں میں تبدیل ہو جائے گی۔
اس دنیا میں کسی غمگسار کا ہونا بھی ضروری ہے جو آپ کے ساتھ ہو۔ آپ کے غم میں شریک ہو۔
آج ہم اور آپ اشیاء کو اہمیت دیتے ہیں۔انسانوں کو استعمال کرتے ہیں۔ لیکن ہونا تو اسطرح چاہیے کہ
انسانوں کو اہمیت دیتے اور
اشیاء کو استعمال کی حد تک رکھتے۔
رشتے کیوں بکرتے ہیں ؟
اس کی "10” وجوہات عرض کرتا ہوں۔
1️⃣ بد اخلاقی کی بناء پر۔
2️⃣ بد گمانی کی بناء پر۔
3️⃣ شک کی بناء پر۔
4️⃣ عدم برداشت کی بناء پر۔
5️⃣ عدم عاجزی کی بناء پر۔
6️⃣ عدم اعتمادی کی بناء پر۔
7️⃣ حرص کی بناء پر۔
8️⃣ جائیداد کی بناء پر۔
9️⃣ لا شعوری کی بناء پر۔
🔟 دوسروں کی باتوں میں آنے کی بناء پر۔
لہذا!! "رشتوں کو اہمیت دیں، اپنوں کو اپنائیت دیں ، ایسا آپ کا ان کے ساتھ رویہ ہو جن سے وہ محسوس کریں کہ یہ اپنا ہے ، ان کی بری باتوں کو معاف کریں ، بھائ آپ کا کیا جائے گا اگر آپ نے ان کو معاف کیا ، معاف کرنے سے آپ کی عزت کم نہیں ہوگی بلکہ آپ کی عزت بڑھے گی ۔
اس تحریر کو اس بات پہ ختم کر رہا ہوں کہ "شک بالکل نہ ہو” اور "توجہ بالکل ہو”۔