نتیجۂ فکر: عاقب چشتی
کیسریا مشرقی چمپارن بہار بھارت
مولی مری نگاہ کو انوار بخش دے
سرکار دو جہاں کا دیدار بخش دے
ہرپل تصورات میں روضہ رہا کرے
"مجھ کو تخیلات کا گلزار بخش دے”
اخلاق دیکھ دیکھ کے مومن ہوئے بہت
ویسا ہی ہم کو آج بھی کردار بخش دے
بھارت کی سرزمین سے طیبہ کی دید ہو
نوری نگاہ دل بھی ضیا بار بخش دے
در پر تمہارے بٹتی ہے خلد بریں شہا
ہم کو علوم پاک کی دستار بخش دے
دل کو ہمارے عشق کا مسکن بنادیا
لب کو ہمارے نعت کے اشعار بخش دے
ہوجائیں التجائیں سبھی پوری یا نبی
عاقب کو اپنی دید جو اک بار بخش دے