طلاق ثلاثہ کا بل پاس ہو گیا ہم نہیں جاگے……..دفعہ 370 ہٹانے کے بعد کشمیری مسلمانوں پر مظالم کے پہاڑ توڑے گۓ ہم نہیں جاگے…….مسلمان ماں بہنوں کی عزتیں تار تار کی جاتی رہیں ہم نہیں جاگے……. بابری مسجد کا غیر منصفانہ فیصلہ آیا ہم نہیں جاگے……بنارس و متھرا کی مسجدوں کا مسئلہ اٹھا ہم نہیں جاگے……. لاک ڈاؤن میں مساجد بند کر دی گئیں ہم نہیں جاگے……لاک ڈاؤن میں عید الفطر و عید الاضحٰی کی نماز نہیں پڑھ سکے ہم نہیں جاگے……ہمیں قربانی کی عام اجازت نہیں ملی کتنے مسلمان قربانی سے محروم رہ گئے ہم نہیں جاگے……دہلی دنگے میں کتنے مسلمانوں کو جان، مال و عزت سے ہاتھ دھونا پڑا ہم نہیں جاگے…….بابری مسجد مجرمین کو بری کر دیا گیا ہم نہیں جاگے……..ماب لنچنگ ہوتی رہیں ہم نہیں جاگے……..ایم پی میں کئ کئ جگہ ہمارے بھائیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے گۓ ہم نہیں جاگے…….. ارے مصطفےٰ جان رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت پر سالوں سے حملے ہوتے رہے مگر ہم نہیں جاگے……. جب حضور کی عظمت پر تسلسل سے ہونے والے حملوں پر ہم نہیں جاگے تو اس سے بڑی بے غیرتی اور کیا ہوگی…….. ؟
ہاں ہم جاگے مگر کب جب ہمارے وجود کا معاملہ آیا……. جب پراپرٹی چھن جانے کا خوف ستایا……. جب بیوی بچوں سے الگ ہو جانے کا خوف ستایا…….جب ڈٹنشن کیمپ میں ذلت کی زندگی جینے کا خوف ستایا…..کئ کئ دنوں نہیں کئ کئ مہینے سڑکوں پر، محلوں میں احتجاج کے لئے بیٹھ گئے……. کاش یہ جذبہ 2016 سے ہی بیدار ہو جاتا جب ہمارا ٹمپریچر ناپنے کے لئے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت پر حملے شروع کراۓ گۓ تھے….. کاش ہم اس وقت اپنا چین و سکون ترک کر کے حضور کے گستاخوں کو سزا دلانے کے لئے سڑکوں پر بیٹھ گئے ہوتے تو آج یہ ذلت و رسوائی کے دن نا دیکھنے پڑتے………
اب بھی وقت ہے، وقت کی ضرورت ہے، آئیے حضور جان ایمان صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخوں کو سزا دلانے کے لئے متحد ہو جائیں،شریعت اسلامی کے تحفظ کو اپنی ذمہ داری سمجھیں، اپنے بھائیوں کے درد کو اپنا درد سمجھیں, مسلمان ماں بہنوں کی عزت کو اپنی ماں بہنوں کی عزت سمجھیں اور اس کی حفاظت اپنی ذمہ داری. اگر ہم متحد ہو کر حکومت سے گستاخان رسول کے خلاف ایک قانون بنوا لیتے ہیں تو صرف یہ ایک کام ہی ہماری کھوئ ہوئ عظمت کو واپس لا سکتا ہے، ہاں یہ ممکن ہے مگر اس کے لئے ہمیں برادری، علاقائیت و سلسلوں کی لڑائی سے باہر آ کر متحد ہونا ہوگا…….
توڑ دے ہر ظلم کی بڑھ کر کلائ توڑ دے
تو غلام مصطفےٰ ہے بزدلی اچھی نہیں
سگ بارگاہ رسالت: قمر غنی عثمانی قادری چشتی
تحریک فروغِ اسلام ،دہلی