تحریر: غلام مصطفٰی رضوی
نوری مشن مالیگاؤں
"مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اپنی اولاد کو ایسی صحبتوں سے بچانے کی زبردست کوشش کریں جو بے قیدی سکھاتی اور بے دین بناتی ہے… اس بات کی بھی کوشش کریں کہ محزبِ اخلاق اور بے دینی اور بد مذہبی کی تحریرات ان کے مطالعہ میں نہ آئیں… اسلامی تعلیم کے صحیفہ ہائے سے دماغ سادہ اور خالی نہ ہوں… مذہب کی قدر اور محبت سے انھیں واقف اور با خبر کیا جائے۔‘‘
(پاسبان الہ آباد، جون ١٩٦٣ء، ص٢١)
شذرہ:
(١) دین سے دور کرنے والے ماحول سے اولاد کو بچانا والدین کی اہم ذمہ داری ہے…
(٢) فاسد لٹریچرز اور بدعقیدہ و گمراہ طبقے کی کتابوں سے بچیں اور بچائیں…
(٣) بچوں کو قرآن مقدس کی تعلیم دیں… پھر دینی تربیت کریں تاکہ مغربی تہذیب کی چمک دل و دماغ کو تاریک نہ بنا سکے…
مذکورہ اقتباس میں حضور تاج العلماء سید اولاد رسول محمد میاں مارہروی علیہ الرحمۃ نے دین پر ثابت قدم رہنے کا پیغام دیا۔ اور بے دینی کے ماحول سے گریز کی تلقین کی… مطالعہ اور ترجیحات کا تعیین فرمایا۔