ہماری آواز/سونی پت، 24 جنوری (پریس ریلیز) قومی شاہراہ نمبر 44 پر کنڈلی بارڈر سے انبالہ تک سنیچر کو پورے دن ٹریکٹروں کی لمبی قطاریں لگی رہیں اور اس سے ظاہر ہے کہ کسان تنظیموں نے ٹریکٹر پریڈ کے لئے زبردست تیاریاں کی ہیں پنجاب اور ہریانہ سے تقریبا 20 ہزار ٹریکٹروں کے آنے سے اتوار کو شاہراہ پر کنڈلی سے بہال گڑھ تک تقریبا 20 کلو میٹر تک ٹریکٹر اور ٹرالیوں کی چھاؤنی بن گئی ہے۔ عالم یہ ہے کہ کنڈلی۔ مانیسر ۔پلول (کے ایم پی) اور کنڈلی۔ غازی آباد پلول (کے جی پی) کے زیرو پوائنٹ بھی ٹریفک کے لئے بند ہوگئے ہیں۔ روٹ بدلنے اور گاڑیوں کو ادھر ادھر پاس کرانے میں پولس کو پسینہ آرہا ہے۔
خاص بات یہ ہے کہ ٹریکٹر پریڈ کے لئے پہنچنے والے نوجوان کسانوں اور خواتین کا جنون اور جذبہ دیکھتے ہی بن رہا ہے۔ کسانوں نے کے ایم پی پر قبضہ کرلیا ہے اور دن بھر ریہرسل کررہے ہیں۔کچھ بھاری گاڑیاں ہی کے ایم پی۔ کے جی پی سے گزر رہی ہیں۔ چونکہ نیچے میلہ ہے اور میلے میں ہر طرف ترنگا نظر آرہا ہے۔
کنڈلی سے بہال گڑھ کے درمیان میں تقریبا 45 ہزار ٹریکٹروں کا اجتماع ہے اور دو لاکھ سے زیادہ کسان جمع ہوچکے ہیں۔
ٹریکٹر پریڈ کے لئے ٹریکٹروں کی بڑھتی تعداد پر غور کرتے ہوئے سونی پت انتظامیہ نے 28 جنوری تک دہلی میں آمدورفت نہیں کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ ساتھ ہی سونی پت کے تمام اسکولوں اور کالجوں میں پیر کو تعطیل کا اعلان کردیا گیا ہے۔