از قلم: تصویر عالم بن امیر حسین رتنوی
متعلم: جامعہ ابی ہریرہ الاسلامیہ لال گوپال گنج الہ آباد یوپی
دوستو آج ہمارا ملک جس بحرانی دور سے گزر رہا ہے وہ ہم سب پر روز روشن کی طرح عیاں ہے، عموما ہر ایک انسان کورونا وائرس جیسی مہلک بیماری سےبا خبر ہے، دوسری طرف بھک مری اور بے روزگاری سے انسان پریشان ہے، ہر طرف انسان اس وبائی بیماری سے ہر ممکن تدبیریں اختیار کرنے کی کوشش کر رہا ہے ،ایسے میں ایک مومن کا کیا کردار ہونا چاہیے، میں انشاللہ ذیل کے باتوں میں بیان کروں گا
پہلی بات : تو یہ ہے کہ یہ وباء کورونا وائرس یہ کوئی انسانی تخلیق نہیں ہے بلکہ اللہ رب العالمین کی طرف سے ہے اس پر ایمان رکھنا لازمی اور ضروری ہے یا آزمائش ہے اللہ رب العالمین کی طرف سے یہ مصیبت اور پریشانی کی گھڑی میں میں ایک مومن کو کیا کرنا چاہیے کو کیا کرنا چاہیے؟ ایک مومن کا کردار یہ ہونا چاہیے کہ وہ اللہ رب العالمین سے زیادہ سے زیادہ تعلق قائم کریں ,اللہ رب العالمین سے لو لگائیں، اللہ رب العالمین کے دربار میں جا کر گڑ گڑا کر معافی مانگیں، توبہ کریں کیونکہ اس وبا سے بچنے کا ایک ہی راستہ ہے وہ اللہ رب العالمین سے جڑے رہنا ،اللہ رب العالمین سے لو لگانا لگانا۔
دوسری بات: صفائی کا ہے یقینا صفائی ایمانی جز کا ایک حصہ ہے اس میں شک نہیں نہیں اللہ رب العالمین کے نبی کا ارشاد ہمارے سامنے موجود ہیں اطہور شطرالایمان اس لیے ایک مومن کو ایک مسلمان کو چاہیے وہ شب و روز شب و روز وہ شب و روز وہ شب و روز با وضو رہیں کیونکہ اگر ایک انسان نماز کی ادائیگی پابندی سے کرے گا تو گندگی سے مبرا ہو جائے جائے گا۔
تیسری بات: دوستوں کچھ بیماریاں متعدی ہوا کرتی ہیں یعنی کسی ایک کو ہوجانے سے اس کی اردگرد آس پاس کو بھی اس بیماری اس بیماری بھی اس بیماری پاس کو بھی اس بیماری اس بیماری بھی اس بیماری اس بیماری سے سے متاثر ہونا پڑتا ہے ہے اس لیے لیے جہاں تک ہو سکے سکے کے اپنے اپنے گھروں میں محفوظ رہیں فالتو کاموں میں اپنے آپ کو گھر سے باہر نکلنے پر مجبور نہ کریں ۔
چوتھی بات : میں ان تمام حضرات سے بہت ہی مؤدبانہ التماس کرتا ہوں کہ وہ تمام چیزیں جو کورونا وائرس سے متعلق خبریں میڈیا کے ذریعے سے دوسروں تک ارسال کرتے ہیں اس سے پرہیز کریں ہو سکتا ہے جو آدمی اس بیماری میں مبتلا نہیں ہے، یہ سب دیکھ کر پڑھ کر سن کر سکتا سکتا ہے وہ بیماری میں مبتلا ہو جائے اس لیے اس لیے ہمیں اور آپ کو چاہیے کہ ان تمام خبروں کو ان تک پہنچانے سے پرہیز کریں۔
اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو