ازقلم: نسیم رضا فیضی ارقم بہرائچی
والقمر والضحی پڑھا کیجیئے
پڑھ نہیں سکتے تو سنا کیجیئے
ان کی الفت میں ہی رہا کیجیئے
مدحت شاہ انبیاءﷺ کیجیئے
جس جگہ تذکرہ ہو آقاﷺ کا
باادب بیٹھ کر سنا کیجیئے
جو گرفتارِ عشقِ احمدﷺ ہے
وہ یہ کہتا نہیں” رہا کیجیئے
لکھ سکوں نعت آپکی جس سے
وہ قلم یا نبیﷺ عطا کیجیئے
وہ سنا کرتے ہیں صدا سب کی
شرط ہے دل سے بس صدا کیجیئے
مدحتِ مصطفیﷺ کرینگے ہم
آپ جلتے ہیں تو جلا کیجیئے
اسم احمدﷺ زباں پہ جب آۓ
لب سے لب کو ملا لیا کیجیئے
جو بھی دشمن ہیں میرے آقا کے
ان سے ہرگز نہیں ملا کیجیئے
سر اٹھا کر چلیں مگر سنیۓ
نظریں نیچی کئے چلا کیجیئے
مرے ماں باپ کو شفاء دے خدا
سارے احباب یہ دعا کیجیئے
اپنے دامن سے روزِ محشر میں
سایہ ارقم پہ بس شہا کیجیئے