نتیجۂ فکر: محمد جیش خان نوری امجدی، حجاز مقدس
جسے مل گیا ہے سہارا نبی کا
ہوا ہے جہاں میں وہ پیارا نبی کا
زمیں سے فلک تک ہےچرچا نبی کا
سبھی کے لبوں پر ہے نغمہ نبی کا
دکھادے الہی ہمیں وہ مدینہ
جہاں خوب بٹتا ہے صدقہ نبی کا
ہمیں کیسے روکے گا دربانِ جنت
ملے گا ہمیں جب اشارہ نبی کا
یہی آرزو ہے سبھی اہلِ حق کی
دکھا دے الہی تو روضہ نبی کا
جلائے گی کیسے اسے نارِ دوزخ
کہ دیکھا ہے جس نے بھی جلوہ نبی کا
مقدر میں میرے کبھی دن وہ آئے
کہ دیکھوں میں جاکے مدینہ نبی کا
میں جاؤں گا شہر مدینہ اے نوری
ملے اذن مجھکو جو مولی نبی کا