سیرت و شخصیات

غوث الرحمٰن خواجہ عبدالحلیم المعروف حضرت حاجی آغا (حضرت آغا بابجی صاحب)

غوث الرحمٰن امام الاتقیاء خواجہ عبدالحلیم المعروف حضرت حاجی آغا صاحب فاروقی مجددی معصومی سرھندی متعلوی نقشبندی کا وصال 17 محرم الحرام 1331 ھجری عندالصلوات الجمعہ کو ہوا۔ یوں امسال 17 محرم الحرام کو ہونے والا یہ عرس مبارک ایک سؤ سولواں (116) ہوگا۔

غوث الرحمٰن خواجہ عبدالحلیم علیہ الرحمہ قطب الرحمٰن سرور سرھندیان خواجہ پیر شاھ عبدالرحیم حضرت آغا صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے بڑے فرزند ہیں۔ آپ قدس سرہ کی ولادت 1266 ھجری میں قندھار شھر کے توفخانہ محلہ کوچۂ بابیان میں سرائی احمد شاھ ابدالی میں ہوئی۔ واضح ہو کہ یہ حویلی احمد شاھ ابدالی کی جو انکے اولاد سے حضرت آغا صاحب علیہ الرحمہ نے خرید کر مستقل رہائش اختیار کی تھی۔ قندھار میں جتنا وقت آپ قدس سرہ رہے اسی حویلی میں ہی رہائش پذیر رہے۔

حضرت خواجہ عبدالحلیم علیہ الرحمہ سے پہلے حضرت آغا صاحب علیہ الرحمہ کو نرینہ اولاد نہیں تھی آپ کی ولادت کے بعد عین عقیقہ کی رسم ادا ہونے کے بعد حضرت آغا صاحب علیہ الرحمہ نے اچانک پوچھا کہ بچہ کجا است، بچہ کدر ہے تو سب ڈھونڈنے لگے تو آپ نے ہی اشارہ کرکے بتایا کہ باہر برف پر ہے، سب نے کہا کہ بڑی امیدوں سے بچہ ہوا ہے اور آپ نے یہ کیا کیا تو حضرت آغا صاحب علیہ الرحمہ نے فرمایا کہ یہ جلد نہیں مرے گا بڑا ہوگا مجھے پیر بناکر روش کرے پھر فوت ہوگا۔

آپ قدس سرہ کی نگرانی میں حضرت آغا صاحب علیہ الرحمہ کی تربیت ہوتی رہی۔ بچپن سے نماز باجماعت اور تہجد گزاری کی عادت اپنے ساتھ فرمائی۔ پاکدامنی کا عالم یہ تھا کہ جب حضرت حاجی آغا صاحب علیہ الرحمہ بارہ سال کی عمر کو پہنچے تو مرشد مقدس مھتدی’ حضرت آغا صاحب علیہ الرحمہ نے اپنے بھائی حضرت بادشاہ صاحب علیہ الرحمہ کی صاحبزادی سے نکاح کروایا۔سفر میں حضر میں کھانا پینا اٹھنا بیٹھنا سونا سب اپنی نگرانی میں رکھا۔ کسب سلوک طریقت کے پانچ لطائف عالم امر اپنے پاس طئے کروائے، باقی کے بحکم اپنے والد کریم علیہ الرحمہ کے خلفاء کے ہاں حل کروانے۔ ان خلفاء میں سے حضرت قاضی میں محمد ھارون پلی (ولیج گموری پلی والے) بھی ایک تھے۔

آپ کو پہلی شادی سے اولاد نہیں ہوئی دوسرا نکاح آپ علیہ الرحمہ کا آپ کے والد کریم حضرت آغا صاحب علیہ الرحمہ نے اپنے سب سے چھوٹے بھائی حضرت خواجہ شاھ فضل معصوم سرھندی پالنپوری علیہ الرحمہ کی دختر سے کروایا۔ جس بی بی پاک قدس سرھا سے آپ علیہ الرحمہ کا نسب مبارک چلا۔ مٹیاری شریف پہ مقیم حضرات مجددی سب حضرت خواجہ شاہ عبدالحلیم علیہ الرحمہ کی اولاد ہیں باقی مرشد مقدس مھتدی’ صاحب ھدی’ حضرت آغا صاحب علیہ الرحمہ کی دیگر فرزندان کی اولاد گرامی حیدرآباد یا کراچی میں مقیم ہیں۔

آپ علیہ الرحمہ نے درگاھ شریف پہ مدرسہ عربیہ اسلامیہ کی بنیاد رکھی۔ مولانا حسن اللہ پاٹائی، مولانا عبالرزاق ویجی والے، مولانا عبدالرئوف بختیارہوری، مولوی حاجی خیر محمد قاضی متعلوی، مولوی حاجی لال محمد قاضی متعلوی، مولوی عنایت اللہ قاضی، محمد من قیم قانون گوئی وغیرہ اور قاضی حاجی عبدالرحمان متعلوی خاص قرآن پاک کی تعلیم کے لئے مقرر تھے۔

آپ علیہ الرحمہ نے افغانستان میں رہائش کے دوران انگریز کے خلاف جہاد میں بھی اپنے 313 ساتھیوں کے ساتھ حصہ لیا۔

آپ کی سوانح حیات پر مشتمل مختصر کتاب میں نے مناقب حضرت آغا صاحب علیہ الرحمہ جے عنوان سے تحریر کی ہے جو کہ اہل علم تک رسائی پاچکی ہے۔ دوسرا ایڈیشن زیر طباعت ہے۔
مرشد مقدس مھتدی’ صاحب ھدی’ حضرت آغا صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے مزار شریف پر عالیشان گنبد حضرت خواجہ عبدالحلیم علیہ الرحمہ کی زیر نگرانی تعمیر ہوا۔

17 محرم الحرام 1331 ھجری عین نماز جمعہ کے وقت آپ اس فانی دنیاسے عالم جاودانی کو انتقال فرمایا۔ وصال ذوالجلال والاکرام سے معزز و کرم و مشرف و مبتہج ان شاءاللہ تعالیٰ ہوئے ہوںگے۔ اللھم اغفرللمؤمنین والمومنات والمسلمین والمسلمات الاحیاء منہم والاموات آمین یا ارحم الراحمین۔

زاویہ نشین از
(مولانا) بابجی غلام رسول سرھندی معصومی متعلوی
خاک پاء درگاھ عالیہ مجددیہ پیر سرھندی مٹیاری

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے