آمد پیمبر ہے جشن ہے ولادت کا
خوشبو سے فضا تر ہے جشن ہے ولادت کا
دھوم جسکی گھر گھر ہے جشن ہے ولادت کا
کیا حسین منظر ہے جشن ہے ولادت کا
انبیاء بشارت یہ آمنہ کو دیتے ہیں
تو نبی کی مادر ہے جشن ہے ولادت کا
دو جہاں کے والی کی آج آمد آمد ہے
"ہر گلی منور ہے جشن ہے ولادت کا”
آمنہ مبارک ہو آج تیرا گھر آنگن
خوشبو سے معطّر ہے جشن ہے ولادت کا
مرحبا مبارک ہو آج بی حلیمہ کا
اوج پر مقدر ہے جشن ہے ولادت کا
آمنہ کے آنگن میں آج آنے والا ہے
نبیوں کا جو سرور ہے جشن ہے ولادت کا
تیرے سارے غم شاہد خوشیوں میں بدل دینگے
تو پریشاں کیوں کر ہے جشن ہے ولادت کا
ازقلم: محمد شاہد رضا رضوی