تحریر: محمد جہانگیر عالم مہجور القادری، نوادہ بہار
ربیع الاول اسلامی کیلنڈر کا تیسرا مہینہ ہے اور اس کی اہمیت و فضیلت دین اسلام میں بہت زیادہ ہے، کیونکہ اس ماہ کی سب سے بڑی خصوصیت نبی آخر الزمان حضرت محمد ﷺ کی ولادت مبارکہ ہے۔ اسی وجہ سے یہ مہینہ مسلمانوں کے لیے خصوصی مقام رکھتا ہے۔
حضرت محمد ﷺ 12 ربیع الاول کو مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے، جو تاریخ اسلام کا سب سے عظیم واقعہ ہے۔ آپ ﷺ کی آمد سے دنیا میں روشنی پھیلی اور ظلمت و جہالت کا خاتمہ ہوا۔ آپ ﷺ کو اللہ تعالیٰ نے تمام عالمین کے لیے رحمت بنا کر بھیجا۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے، "وما أرسلناك إلا رحمة للعالمين” (سورۃ الانبیاء: 107)، یعنی "ہم نے آپ کو تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔”
ربیع الاول کے مہینے میں مسلمان نبی اکرم ﷺ کی حیات طیبہ، آپ کے اخلاق و کردار، اور آپ کی تعلیمات پر غور کرتے ہیں اور آپ ﷺ کی سیرت کو اپنی زندگی میں عملی طور پر نافذ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس مہینے میں عید میلاد النبی ﷺ کا جشن بھی منایا جاتا ہے، جس میں لوگ گھروں، مساجد اور سڑکوں کو سجاتے ہیں، نعت خوانی کی محافل منعقد کرتے ہیں، اور آپ ﷺ کی سیرت کے مختلف پہلوؤں پر جلسے اور تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
ربیع الاول کی ایک اور فضیلت یہ ہے کہ یہ مہینہ مسلمانوں کو اتحاد اور بھائی چارے کا پیغام دیتا ہے۔ نبی اکرم ﷺ کی سیرت میں ہمیں اخوت، محبت، اور ایک دوسرے کے حقوق کی پاسداری کا درس ملتا ہے۔ آپ ﷺ نے مسلمانوں کو ایک دوسرے کا بھائی قرار دیا اور فرمایا کہ ایک مسلمان دوسرے مسلمان کے لیے وہی پسند کرے جو اپنے لیے پسند کرتا ہے۔
ربیع الاول کا پیغام یہ ہے کہ ہم اپنی زندگیوں کو نبی اکرم ﷺ کی تعلیمات کے مطابق ڈھالیں۔ آپ ﷺ کی زندگی کا ہر پہلو ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے، چاہے وہ اخلاقیات ہوں، معاملات ہوں یا عبادات۔ اس مہینے میں درود و سلام کی کثرت بھی ایک اہم عبادت سمجھی جاتی ہے، کیونکہ آپ ﷺ پر درود بھیجنا مسلمانوں کے لیے بے شمار برکتوں کا باعث بنتا ہے۔
نبی اکرم ﷺ کی سیرت کے مطالعے سے ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ آپ ﷺ نے ہمیشہ امن و امان، رواداری، اور صبر و تحمل کا درس دیا۔ آپ ﷺ نے کبھی انتقام کی راہ اختیار نہیں کی، بلکہ ہمیشہ معافی اور درگزر کو ترجیح دی۔ ربیع الاول ہمیں اسی درس کو یاد دلاتا ہے کہ ہم اپنی زندگی میں ان اصولوں کو اپنائیں اور دنیا میں امن و محبت کا پیغام پھیلائیں۔
ربیع الاول کا مہینہ ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ دنیا اور آخرت کی کامیابی کا دارومدار نبی اکرم ﷺ کی تعلیمات پر عمل کرنے میں ہے۔ آپ ﷺ کی سیرت سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ہمیں ہمیشہ حق کی راہ پر چلنا چاہیے، چاہے حالات کیسے بھی ہوں۔ آپ ﷺ نے ہمیشہ اللہ کی رضا کو مقدم رکھا اور اپنی امت کو بھی یہی نصیحت کی۔
ربیع الاول کی فضیلت اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ یہ ہمیں اخوت اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے۔ آپ ﷺ نے حجۃ الوداع کے موقع پر اپنے خطبے میں فرمایا تھا کہ "تمام مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں”۔ اس پیغام کو عام کرنے کی ضرورت آج کے دور میں اور زیادہ محسوس ہوتی ہے، جب دنیا میں تفرقہ بازی اور اختلافات بڑھ رہے ہیں۔
ربیع الاول کے اس مبارک مہینے میں ہمیں چاہیے کہ ہم نبی اکرم ﷺ کی سیرت کا مطالعہ کریں، ان کی تعلیمات کو سمجھیں اور اپنی زندگیوں میں ان پر عمل کریں۔ آپ ﷺ کی سیرت مبارکہ ہمارے لیے مشعل راہ ہے اور اسی میں دنیا اور آخرت کی فلاح پوشیدہ ہے۔
نبی اکرم ﷺ کی آمد سے دنیا کو جو روشنی ملی، وہ آج بھی قائم و دائم ہے۔ آپ ﷺ کا پیغام ابدی ہے اور رہتی دنیا تک لوگوں کو ہدایت دیتا رہے گا۔ ربیع الاول ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ ہم اس روشنی کو اپنی زندگیوں میں عملی طور پر اپنائیں اور دنیا میں پھیلائیں۔