تحقیق و ترجمہ ربیع الاول نبی کریمﷺ

سرور کائناتﷺ کی تاریخ وفات کی تحقیق

وفات نبوی ﷺکی صحیح اور محقق تاریخ یکم ربیع الاول 11ھ ہے۔

تحقیق و تحریر: محمد یاسین جہازی
9891737350

بارہ ربیع الاول عوام میں ’’بارہ وفات‘‘ کے نام سے مشہور ہے۔ لیکن قمری کلینڈر سے ثابت ہوتا ہے کہ 12 ربیع الاول کو نبی اکرم ﷺ کی وفات کی تاریخ قرار دینا تاریخی غلطی ہے۔ کیوں کہ یہ بات قطعی طور پر ثابت ہیں کہ وفات کا دن سوموار کا تھا۔ (صحیح البخاری1387، و صحیح مسلم60945)۔ اور یہ بھی قطعی الثبوت ہے کہ وفات سےتقریبا تین مہینے پہلے ذی الحجہ 10ھ کی نویں تاریخ کو جمعہ کا دن تھا۔ (صحیح بخاری، تفسیر الیوم اکملت لکم دینکم: 6:460)۔
9/ ذی الحجہ 10ھ بروز جمعہ سے 12ربیع الاول تک کا حساب لگا یاجائے، تو ذی الحجہ، محرم، صفر، ان تینوں مہینوں کو خواہ 29-29، خواہ 30-30، یا کچھ کو 29 اور کچھ کو 30 تسلیم کریں، کسی بھی شکل میں 12ربیع الاول کو سوموار کا دن نہیں پڑتا۔ تینوں مہینوں کو 29 یا 30 مان کر کلینڈر بنایا جائے، تو اس کی 8 شکلیں بنتی ہیں۔

(درج ذیل تصاویر کے بعد نیچے کا پیراگراف کا مطالعہ کریں۔)

ان مفروضہ شکلوں میں سے پہلی شکل میں 12 ربیع الاول اتور کو۔ دوسری شکل میں جمعرات کو، تیسری شکل میں جمعہ کو، چوتھی شکل میں سنیچر کو، پانچویں شکل میں جمعہ کو، چھٹی شکل میں سنیچر کو، ساتویں شکل میں سنیچر کو، اور آٹھویں شکل میں جمعہ کو پڑ رہا ہے۔ یعنی کسی بھی شکل میں 12 ربیع الاول 11 ہجری کو سوموار کا دن نہیں پڑتا؛ لہذا یہ قطعی طور پر کہا جاسکتا ہے کہ 12 ربیع الاول کو نبی اکرم ﷺ کی وفات نہیں ہوئی ہے۔
درج بالا مفروضہ تاریخوں میں ربیع الاول میں سوموار کا دن 1۔2۔6-7-8-9-13-14- 15 تاریخوں میں پڑ رہا ہے۔ان میں سے 6-7-8-9-13-14- 15 تاریخ وفات نہیں ہوسکتی ، کیوں کہ ان کی تائید میں کوئی روایت نہیں ہے۔ رہ گئیں یکم اور دوم تاریخیں۔ دوم تاریخ صرف ایک صورت میں پڑ تی ہے، جو تیسری شکل میں درج ہے، جس میں ذی الحجہ، محرم اور صفر تینوں مہینے 29 کے فرض کیے گئے ہیں، اور یہ خلاف اصول ہے کہ تینوں مہینے لگاتار 29 کے ہی ہوں۔
یکم تاریخ تین شکلوں میں واقع ہورہی ہے:
(1) شکل نمبر 3 میں یعنی ذی الحجہ 30، محرم29 اور صفر 29 ۔
(2) شکل نمبر 5 میں، یعنی ذی الحجہ 29 ، محرم 30 اور صفر 29۔
(3) شکل نمبر8 میں، یعنی ذی الحجہ 29 ، محرم 29 اورصفر30 ۔
اوریہ تینوں کثیر الوقوع ہیں اور روایت ثقات ان کی تائید میں ہیں، اس لیے وفات نبوی کی صحیح اور محقق تاریخ یکم ربیع الاول 11ھ ہے۔
اس درایت کو سب سے پہلے امام سہیلی نور اللہ مرقدہ نے روض الانف میں لکھا تھا۔ اس پر کچھ تفصیلات علامہ شبلی نعمانی نے حاشیہ سیرت النبی (جلد دوم، ص/ 530-31) میں پیش کی ہیں۔

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے