غزل

غزل: میرا دامن چاک کر ڈالا رفو کے نام پر

رات کی تاریکیوں میں روشنی کے نام پر
ایک دیا میں نے جلا کر رکھ دیا ہے بام پر

میرے اپنوں نے مجھے کچھ اس طرح رسوا کیا
میرا دامن چاک کر ڈالا رفو کے نام پر

ایک دوجے سے لپٹ کر رو رہے تھے والدین
لاڈلے پردیش کو جب بھی گئے تھے کام پر

کیا بتاوں آپکو میں اپنے دل کی کیفیت
عشق میں گزری ہے کیا کیا اس دل ناکام پر

خود کو سب سے قیمتی ہونے کو تھا جسکو غرور
بک گیا وہ شخص آخر کوڈیوں کے دام پر

پاس میرے جیتے جی روشنؔ کوئی آیا نہیں
آج میلا سا لگا ہے زندگی کی شام پر

افروز روشن کچھوچھوی

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے