موجودہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف جو کچھ بھی ہورہاہے وہ دراصل مسلم مکت بھارت کا ایجنڈا ہے یہاں کی مختلف ہندؤں کی مختلف تنظیموں کی طرف سے جو مسلمانوں کے خلاف کاروائ دیکھنے کو مل رہی ہے در اصل یہ سب آر یس یس بی جے پی کے ایما واشارے پر ہورہاہے جب سے بی جے پی برسر اقتدار ہوئ ہے اس نے اپنی جو پالسی تھی اسی پر بھر پور توجہ دی مودی کے پردھان منتری بننے کے بعد مسلہ کشمیر ۔ فیصلہ بابری مسجد ۔این آر سی ۔سی اے آے۔ اب وقف بورڈ پر حملہ بات بات پر مسلمانوں کے گھروں پر بلڈوزر چلانا یہ سب اس کے وہ منشور تھے جس کو وہ پورا کررہے ہیں ۔ہندوستان کی آزادی کے بعد سے لیکر مودی کے اقتدار پر قابض ہونے تک اتنی گستاخیاں نہیں ہوئ جتنی اب ہورہی ہیں آپ کیا سمجھتے ہیں یہ گستاخیاں یہ اسلام پر حملے یہ مسلمانوں کا قتل یہ مسلم بہو بیٹیوں کی عصمت دری یوں بات بات پر مسلمانوں کے گھروں کو مسمار کرنا یہ سب اچانک ہورہاہے ؟ جی نہیں یہ سب مکمل پلانگ کے تحت ہورہاہے بی جے پی آر یس یس کا منشور ہیکہ مسلمانوں کو معاشی طور پر ایسی حالت کردو کہ یہ روڈوں پر بھیک مانگنے کے قابل بھی نہ رہیں مسلمانوں کے مذہبی آزادی کو چھینا جاے تاکہ یہ اپنے مذہب سے بیزار ہوکر یا تو مرتد ہوجاے یا خود بخود ملک بدر ہوجاے 2014 کے بعد اب تک کئ ہندو پنڈتوں کا توہین رسالت کرنا پھر اس کی پشت پناہی کرنا اسلام اور مسلمانوں کے خلاف زہر فشانی کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کرنا مسلم قاتل ہندؤں کی حمایت میں مظاہرے کرنا مسلمانوں کے خلاف شب وروز ٹیوی چیلنوں پر اکسانا اہۓ دن مساجد مدراس قبرستانوں پر حملے کرنا یہ سب غنڈہ گردی آر یس یس کا منصوبہ بند خفیہ پلان تھا جو اب جاکر ظاہر ہورہاہے ویسے بھی کئ بی جے پی کے نیتاوں نے اپنی تقریروں میں کہا ہے کہ 2025 تک ہم مسلمانوں کو ہندوستان سے بھگادیں گے اس طرح کی دھمکی آمیز باتیں مختلف ہندؤں کے پنڈتوں نے بھی کیں ہیں خیر اس بار بی جے پی کی بیساکھی پر حکومت بنانا خود اس کے لیے مقام شرم ہے جس بی جے پی آر یس یس نے دھرم کی سیاست کرکے ہندؤں کو ورغلایا خود اس نے ایودھیا میں اسکو ہرایا جس ایودھیا پر سینہ تان کر مودی چل رہاتھا جس رام مندر کی تعمیر پر اربوں خرچ کردیا کہ ہندؤں کی مکمل حمایت مجھے مل جاے ایودھیا کے ہندؤں نے شکشت دیکر بتایا کہ ہم تمہاری سیاست اور نظریات سے متفق نہیں ہیں حالیہ کچھ دن قبل مہاراشٹر کے ایک پنڈت نے جس دریدہ دہنی کے ساتھ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان رفیع میں گستاخی کی ہے جس کے لیے پورے ملک میں مظاہرے ہورہے ہیں مختلف تھانوں میں کیس درج کرواے جارہے ہیں مگر ابھی تک وہ ملعون پنڈت دندنا تا پھر رہاہے اس کے برعکس بعض مقامات پر الٹے مظاہرین پر مقدمہ درج کردیا گیا مدھ پردیس کے شہر چھتر پور میں مظاہرین کی بات نہ سننے پر غصاے مظاہرین نے تھانے پر پھتر بازی کی جو کہ یقینا غلط ہے ہم اس کی تائید نہیں کرتے مگر کیا صرف اتنی بات پر ان کے گھروں کو بلڈوزر سے مسمار کرنا عدل ہے ؟ ہندوستان بھر میں روزانہ کہیں نہ کہیں حکومت کے خلاف مظاہرے ہوتے ہیں اور حکومتی املاک کو نقصان بھی پہونچتا ہے مگر آپ لوگوں نے دیکھا ہے کہ کسی ہندو کے گھر پر بلڈوزر چلاہو ؟جبکہ کوئ مسلمان گاے ذبح کردے تو اسکا مکان مسمار کردیا جاتا ہے کوئ ریپ کردے تو اسکا گھر جلا دیا جاتا ہے ابھی حال ہی میں کلکتہ میں جس درندے نے ایک ڈاکٹر خاتون کی عصمت دری کے بعد بہیمانہ قتل کیا کیا ابھی تک اسکے گھر کو مسمار کیا گیا ہے ؟ صرف مسلمانوں کے ہی املاک کیوں برباد کیے جاتے ہیں ؟ دراصل یہ آر یس بی جے پی کا منشور ہے کہ پہلے مسلمانوں کو اکساؤ مسلمانوں کے جزبات کو بھڑکاو خاصکر ان کے پیغمبر کی توہین کرو چونکہ مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتے ہیں مگر توہین رسالت برداشت نہیں کرسکتے یہ روڈوں پر نکلیں گے مزید مشتعل ہوں گے تو قانون کو ہاتھ میں لیں گے پھر یہ ایک بہانہ ہوگا اور اس بہانے کی آڑ میں ہم اس کے مکان کو ان کے کار وبار کو انکی معیشت کو تباہ کریں گے اور آج یہی سب ہورہایے ایسے ناگفتہ بہ حالات میں قائدین دینی وقائدءن سیاسی کی مکمل خاموشی یہ کسی جرم عظیم سے کم نہیں جس طرح مسلمانوں کے خلاف ہندو متحد ہورہے ہیں اب وقت آگیا ہیکہ مسلمان بھی متحد ہوں ورنہ یاد رکھیں آج کسی اور کا گھر جل رہایے کل آپ کا گھر بھی جلے گا آج کسی اور کی عزت وآبرو پر حملے ہورہے ہیں کل ہم اور آپ بھی ہوسکتے ہیں اسلیے ہندوستان ونیپال کے مسلمانوں سے یہی کہونگا کہ وقت رہتے تمام تر آپسی اختلافات کو بالائے پشت رکھ کر متحد ہوں ورنہ انجام ہمارے اور آپ کے سامنے ہے وماتوفیق الاباللہ
از قلم۔ شھاب الدین حنفی نیپال
نائب مہتمم جامعہ سیدہ فاطمہ للبنات جلیشور مقیم حال سعودیہ
00966536090224