اللہ کے ولیوں میں ذیشان نظام الدین
محبوبِ الہٰی ہیں سلطان نظام الدین
ناموسِ پیمبر کے بیباک محافظ وہ
اسلام کے قلعے کے دربان نظام الدین
حکمت کے دبستاں کے پر جوش معلم بھی
گلزارِ تصوف کے ریحان نظام الدین
بازارِ حقیقت میں ہے قیمتی یہ موتی
دریائے طریقت کے مرجان نظام الدین
جھکتی ہے جبیں در پر سلطانِ زمانہ کی
سب چھوٹے بڑے تم پر قربان نظام الدین
اعضاء و جوارح سب مصروفِ عبادت ہیں
خُم خانۂ وحدت کے مستان نظام الدین
الحاد و ضلالت کے گھنگھور اندھیروں میں
ہے مشعلِ رہ تیرا فرمان نظام الدین
ہے جھنڈا ترا اونچا، ہے رتبہ ترا اعلیٰ
کیا تجھ کو سمجھ پائے نادان، نظام الدین
الطافِ کریمانہ جب دیکھ لیا اس نے
ممنون ہوا ہے خود احسان نظام الدین
آلام و مصائب کے طوفاں میں گھِرا ہے یہ
ہو مشکلِ اشرفؔ اب آسان نظام الدین
✍️ خادم امین شریعت
اشرف رضا قادری