بڑی شہرت ہے چرچا ہے خدا کی مہربانی ہے
خودی کا بول بالا ہے خدا کی مہربانی ہے
غلام مصطفی ہوں اس لئے اوج ثریا پر
مقدر کا ستارا ہے خدا کی مہربانی ہے
فضاؤں سے مٹانے کو شب دیجور کی وحشت
فلک پر چاند آیا ہے خدا کی مہربانی ہے
شرف حاصل ہے مجھکو شہر طیبہ کی زیارت کا
محبت کا یہ ثمرہ ہے خدا کی مہربانی ہے
دخل اعمال کااس میں نہ محنت کا ہے یہ ثمرہ
در مولا سے رشتہ ہے خدا کی مہربانی ہے
مرے ہاتھوں میں جو دامن ہے سرکار دوعالم کا
یہ فضل رب تعالی ہے خدا کی مہربانی ہے
جبین قلب مضطر کو جھکانے کے لئے اپنی
در محبوب پایا ہے خدا کی مہربانی ہے
جہان حسن پر بھی بر بنائے الفت سرور
سرور عشق چھایا ہے خدا کی مہربانی ہے
فلک بھی ناز کرتا ہے مرے اونچے مقدر پر
علو پایہ بہ پایہ ہے خدا کی مہربانی ہے
جبلت انس کی ہےانس بھی ہے مری فطرت میں
بشر میرا کنایہ ہے خدا کی مہربانی ہے
رکھی ہے سادگی میری سرشت تیزگامی میں
درخشندہ سراپا ہے خدا کی مہربانی ہے
حصار کون کے اس اژدھام کل خلائق میں
مجھے اشرف بنایا ہے خدا کی مہربانی ہے
فناء القادری تقوی اساس عشق ہے میرا
یہی میرا اثاثہ ہے خدا کی مہربانی ہے
ازقلم
ذاکر نوری فناءالقادری