ایڈیٹر کے قلم سے غزل

غزل: نہیں تم ہو بھارت چلانے کے قابل

نہیں تم ہو بھارت چلانے کے قابل
فسادوں سے اس کو بچانے کے قابل

یہاں پر تو ہوتے ہیں روز آنہ دنگے
نہیں تم نے چھوڑا زمانے کے قابل

تھا اچھے دنوں کا جو وعدہ تمھارا
ہوئے تم نہ اس کو نبھانے کے قابل

ہیں دنگے کرائے ہوئے دیش بھر میں
اجی ! کیا ہو تم منہ دکھانے کے قابل

ہیں اقبال بھی سوچتے یہ لحد میں
بچا کیا ؟ چمن ! اُس ترانے کے قابل

وطن پر فدا ہم ہیں ہردم۔ مگر تم
تھے تب بھی نہیں سر کٹانے کے قابل

قمرؔ تیرا غم ہے زمانے میں ظاہر
نہیں ہے مگر تو سنانے کے قابل

نتیجۂ فکر: محمد شعیب رضا قمرؔ گورکھ پوری

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے