امت مسلمہ کے حالات

منتشر ہو تو مرو، شور مچاتے کیوں ہو ؟

تابناک ماضی و درخشندہ روایات کی حامل امت مسلمہ اس وقت تاریخ کے بد ترین دور سے گزر رہی ہے۔ 17 ویں صدی عیسوی تک تین تین بر اعظموں پر حکومت کرنے والے مسلمان آج جس زوال و انحطاط اور باطل طاغوتی قوتوں کے جبر و استبداد کا شکار ہیں وہ بڑا ہی عبرت انگیز ہے۔ اس وقت 57 چھوٹی بڑی مسلم حکومتوں کا وزن دنیا کے پلڑے میں ایک تنکے سے بھی کم ہے۔ اب تو فلسطین و شام، عراق و لبنان اور سوڈان و یمن جیسے مُسلم اکثریتی ممالک بھی اہل اسلام کے خلاف ظلم و بربریت سے محفوظ نہیں ہیں۔
مسلمانوں کے اس زوال و انحطاط کی بنیادی وجوہات میں سے اہم ترین وجہ اُن کا باہمی انتشار و افتراق ہے۔
حیرت اس بات پر نہیں کہ عالم کفر ان کو ذلیل و رسوا کرنے اور انہیں صفحہ ہستی سے مٹانے کے لیے متحد ہوچکا ہے کیونکہ صادق و مصدوق نبی، غیب داں پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تو پہلے ہی الکفر ملة واحدة فرما کر ان کے اتحاد کی خبر دے چکے، حیرت اور دکھ اس قوم کے بکھرے ہوئے شیرازے پر ہے جس کے بارے میں قرآن نے کہا ’’إِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ إِخْوَۃٌ۔‘‘ (الحجرات:۱۰ )
مسلمان آپس میں ایک دُوسرے کے بھائی ہیں۔

اور نبی آخر الزماں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ۔

اَلْمُوْمِنُ کَالْبُنْيَانِ يَشُدُّ بَعْضُه بَعْضًا وَشَبّک بَيْن اَصَابِعه.
رواہ البخاری 2446

’’مسلمان ایک ایسی دیوار کی مانند ہیں جس کی ایک اینٹ دوسری اینٹ کو مضبوط کرتی ہے (پھر سمجھانے کے لیے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ہاتھ کی انگلیوں کو دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں داخل کیا یعنی جال بناکر اتحاد و اجتماعیت کی طرف اشارہ کیا۔

دوسرے مقام پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے امت مسلمہ کو جسد واحد قرار دیتے ہوئے ارشاد فرمایا: مَثَلُ الْمُؤْمِنِ كَمَثَلِ الْجَسَدِ ، إِذَا أَلِمَ بَعْضُهُ تَدَاعَى سَائِرُهُ.
مومن کی مثال ایک جسم کی مانند ہے کہ اگر اس کے ایک حصہ کوتکلیف پہنچتی ہے تو اس کے تمام اعضاء بے چین ہو اُٹھتے ہیں۔(مسند احمد 18416)

مگر افسوس، مُختلف گروہوں اور دھڑوں میں منقسم یہ قوم آج بھی ذاتی، گروہی، نسلی،لسانی، علاقائی اور سیاسی اختلافات کو مشترکات پے قربان کرنے کو تیار نہیں ہے۔

شاعر نے خُوب ہی کہا ہے:

متحد ہو تو بدل ڈالو نظام گلشن
منتشر ہو تو مرو، شور مچاتے کیوں ہو؟

ازقلم: طارق ثقافی رسول پوری

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے