مذہبی مضامین

انسان کی غفلت عروج پر ذلت طے؟

بلا شبہ رب لم یزل نے انسان کو اشرف المخلوقات بنانے کے ساتھ ساتھ بے بہا عقل و شعور فہم و فراست علم و ذہانت جیسی عظیم سے عظیم تر صلاحیتوں سے نوازا ہے۔ اسی صلاحیت و قابلیت کی دین ہے کہ انسان اپنی زیست میں آنے والے جملہ مصائب و آلام کے سد باب کی خاطر تگ ودو کرتا ہے۔ زیادہ تر انسان انہیں صلاحیتوں سے بہت سارے دشوار کن مسائل کو چشم زدن میں حل کرلیتا ہے بصورتِ دیگر بہت سارے مسائل ایسے ہیں جو لاینحل کے مترادف ہوتے ہیں انہیں حل کرنے کے لیے دوسرے انسان سے معاونت طلب کرنے کی ضرورت پیش آتی ہے اور وہ اگلا انسان اپنی بساط کے مطابق بھر پور معاونت کرتا ہے جس کا نتیجہ یہ بر آمد ہوتا ہے کہ وہ دشوار کن مسائل جو لاینحل کے مترادف تھے حل ہوگئے۔

اگر انسانوں کی مقصد اصلی کی بات کریں تو اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ” و ما خلقت الجن والانس الا لیعبدون ” یعنی اور میں نے جن اور آدمی اپنے ہی لئے بنائے کہ میری بندگی کریں ( الذاريات : ٥٦ ) اس آیت کریمہ سے اظہر من الشمس ہے کہ میں نے جنوں اور انسانوں کو صرف دنیا طلب کرنے اور اس کے طلب میں منہمک ہونے کے لئے پیدا نہیں کیا بلکہ انہیں اس لئے بنایا ہے تاکہ وہ میری عبادت کریں اور انہیں میری معرفت حاصل ہو۔
اسی آیت کے تحت حدیث پاک میں آیا ہے کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا ” اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے : اے انسان ! تو میری عبادت کے لئے فارغ ہوجا میں تیرا سینہ غنا سے بھر دوں گا اور تیری محتاجی کا دروازہ بند کر دوں گا اور اگر تو ایسا نہیں کرے گا تو میں تیرے دونوں ہاتھ مصروفیات سے بھر دوں گا اور تیری محتاجی کا دروازہ بند نہیں کروں گا۔ ( تفسیر صراط الجنان بحوالہ ( ترمذی، کتاب صفۃ القیامۃ والرقائق والورع، ۳۰-باب، ۴ / ۲۱۱، الحدیث: ۲۴۷۴)

اگر حسن کی بات کریں تو ارشاد فرماتا ہے ” لقد خلقنا الانسان في احسن تقويم” یعنی بیشک ہم نے آدمی کو اچھی صورت پر بنایا ( التين : ٤ ) اللہ تعالی نے انجیر ، زیتون ، طور سینا اور شہر مکہ کی قسم ذکر کرکے ارشاد فرمایا کہ بیشک ہم نے آدمی کو سب سے اچھی شکل وصورت میں پیدا کیا ،اس کے اعضاء میں مناسبت رکھی ، اسے جانوروں کی طرح جھکا ہوا نہیں بلکہ سیدھی قامت والا بنایا ، اسے جانوروں کی طرح منہ سے پکڑ کر نہیں بلکہ اپنے ہاتھ سے پکڑ کر کھانے والا بنایا اور اسے علم، فہم، عقل، تمیز اور باتیں کرنے کی صلاحیت سے مُزَیّن کیا۔تفسیر صراط الجنان بحوالہ ( خازن، والتین، تحت الآیۃ: ۴، ۴ / ۳۹۱، مدارک، التین، تحت الآیۃ: ۴، ص۱۳۶۰، ملتقطاً)

اگر انسانوں کی عزت و تکریم کی بات کریں تو اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے ” ولقد کرمنا بنی آدم” یعنی اور بیشک ہم نے اولادِ آدم کو عزت دی ( الاسراء: ۷۰ ) انسان کو عقل ، علم، قوت گویائی، پاکیزہ صورت، معتدل قد و قامت عطا کئے گئے ، اللہ تعالیٰ نے : جانوروں سے لے کر جہازوں تک کی سواریاں عطا فرمایا ، انہیں دنیا و آخرت سنوارنے کی تدبیریں سکھایا اور تمام چیزوں پر غلبہ عطا فرمایا، قوت تسخیر بخشی کہ آج انسان زمین اور اس سے نیچے یونہی ہواؤں بلکہ چاند تک کو تسخیر کرچکا ہے اور مریخ تک کی معلومات حاصل کرچکا ہے، بحر و بر میں انسان نے اپنی فتوحات کے جھنڈے گاڑ دئیے ہیں۔ یہ چند ایک مثالیں ہیں ورنہ اس کے علاوہ لاکھوں چیزیں اولاد آدم کو عطا فرما کر اللّٰہ عزوجل نے اسے عزت دی ہے اور انسان کو بقیہ تمام مخلوقات سے افضل بنایا ہے۔ (تفسیر صراط الجنان)

ذرا توجہ مبذول کریں اس جانب کہ اللہ تعالیٰ نے کیسا شرف بخشا ہے قرآن کے بیان کے مطابق نظامِ کائنات کی دیگر عظیم ترین اشیاء جیسے سورج ، چاند ، ہوا ، پانی ، دن رات ، دریا ، نہریں ، سمندر وغیرہا سب کو انسانوں کے لیے کام میں لگائے ہوئے ہے۔ انسان کی علمی استعداد دوسری تمام مخلوقات کی ممکنہ استعداد سے زیادہ ہے ہمارا معبود برحق عز وجل ہمیں اتنے کمالات سے مشرف فرمایا تاکہ ہم اس کی عبادت کریں مگر ہم کیا کررہے ہیں گو نا گو شرور و فتن میں مستغرق ہوکر اپنی آخرت کو تباہ کررہے ہیں مسلمانوں اپنی ساکھ ، عزت و قوت ، جواں مردی ، نیز ” وہ تین سو تیرہ تھے تو لرزتا تھا زمانہ” کا مصداق بننا ہے تو رجوع الی اللہ کریں یقیناً اللہ کی خشیت و حب مصطفیٰ ﷺ جس دن ہمارے قلوب و اذہان پر طاری ہوگئے اسی دن سے ہماری کھوئی ہوئی اقتدار گویا کہ ہر وہ چیز جو ہم سے چھین گئی تھی واپس آجائے گی کیوں کہ

” آج بھی ہو جو ابراہیم سا ایماں پیدا "
” آگ کرسکتی ہے انداز گلستاں پیدا "

بارگاہِ الٰہی میں دعا گو ہوں کہ مولیٰ کریم ہمارے ایمان میں حلاوت پیدا فرمادے اور پابند شرع بنادے دین اسلام یعنی مسلک اعلیٰ حضرت پر سختی کے ساتھ قائم و دائم رکھے آمین ثم آمین یا ربّ العالمین و بجاہ النبی الامین ﷺ

تحریر: محمد ارشد رضا امجدی فیضی
ضلعی ممبر آف علماء کونسل نیپال ضلع نول پراسی نیپال

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے