انسانی وجود کی فلاح و بقاء کے لیے صحت کی حصولیابی از حد لازم و ملزوم ہے۔ شریعتِ اسلامیہ نے ہمیں مختلف قدرتی اجزاء سے استفادہ کرنے کی راہنمائی فراہم کی ہے، جو جسمانی صحت کے استحکام اور روحانی و نفسیاتی سکون کے حصول میں ارفع و اعلیٰ ہیں۔ ان میں شہد، تلبینہ، کجھور، اور کلونجی شامل ہیں، جن کی اہمیت و فوائد کا ذکر اسلامی روایات میں تفصیل سے ملتا ہے۔
شہد: قدرتی شفاء کا خزانہ:-
اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا: ”فِيهِ شِفَاءٌ لِلنَّاسِ“شہد میں لوگوں کے لیے شفاء کا ایک عظیم خزانہ موجود ہے۔(النحل: 69) صحیح بخاری میں حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا سے مروی ہے کہ: «كَانَ النَّبِيُّ ﷺ يُعْجِبُهُ الْحَلْوَاءُ وَالْعَسَلُ» نبی کریم ﷺ کو میٹھا اور شہد پسند تھا۔(صحيح البخاري، كتاب الطب باب الدواء بالعسل، الرقم: 5682، 7/ 123،ط السلطانية)۔ ف: یہ اجزاء جسم کو توانائی فراہم کرتے ہیں اور مختلف عوارض و بیماریوں کے خلاف مدافعت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ جیسے مدافعتی نظام کو مضبوط بنانا، کھانسی اور گلے کی خراش کا علاج، ہاضمے میں بہتری، قوتِ جسمانی میں اضافہ، یادداشت کو بہتر بنانا وغیرہ۔
کجھور: صحت کی قوت:-
کجھور کا استعمال بھی بے حد فائدہ مند ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: «مَنِ اصْطَبَحَ كُلَّ يَوْمٍ تَمَرَاتٍ عَجْوَةً، لَمْ يَضُرَّهُ سُمٌّ وَلَا سِحْرٌ ذَلِكَ الْيَوْمَ إِلَى اللَّيْلِ» روزانہ سات کجھوریں کھانے سے انسان پر کسی بھی قسم کا زہر یا جادو اثر انداز نہیں ہوگا۔ (صحيح البخاري، كتاب الطب باب الدواء بالعجوة للسحر،الرقم: 5768، 7/ 138،ط السلطانية)۔ ف: کجھوریں نہ صرف جسم کو طاقت بخشتی ہیں، بلکہ یہ معدنیات و وٹامنز سے بھرپور ہونے کی بنا پر قوت مدافعت کو بھی بہتر بناتی ہیں۔ جیسے توانائی کی فراہمی، ہاضمے میں مدد، آئرن اور خون کی کمی کا علاج، دل کی صحت، ہڈیوں کی مضبوطی، حمل اور زچگی میں مدد وغیرہ۔
تلبینہ: دل کی تسکین:-
تلبینہ بھی ایک عمدہ قدرتی غذا ہے حدیث مبارکہ میں ہے: «إِنَّ التَّلْبِينَةَ تُجِمُّ فُؤَادَ الْمَرِيضِ وَتَذْهَبُ بِبَعْضِ الْحُزْنِ» یہ خاص طور پر مریضوں اور غمزدہ افراد کے لیے ممد و معاون ہے، کیونکہ یہ دل کو سکون عطا کرتی ہے اور حزن و ملال کو کم کرتی ہے۔(صحيح البخاري، كتاب الطب باب التلبينة للمريض، الرقم: 5689، 7/ 124،ط السلطانية)۔ ف: تلبینہ کی سادگی میں ایک خاص حکمت پوشیدہ ہے، جو اس کی فطری خصوصیات کی عکاسی کرتی ہے۔ جیسے ذہنی سکون کا علاج، ہاضمہ بہتر بنانا، قوت مدافعت میں اضافہ، نظام تنفس کے لیے مفید، وزن کم کرنے میں مددگار وغیرہ
کلونجی: طبی فوائد کا خزانہ:-
کلونجی یعنی حبة السوداء کا ذکر بھی احادیث نبویہ میں موجود ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: «فِي الْحَبَّةِ السَّوْدَاءِ شِفَاءٌ مِنْ كُلِّ دَاءٍ إِلَّا السَّامَ» کلونجی میں موت کے سوا ہر بیماری کا علاج ہے۔(صحيح البخاري، کتاب الطب، باب الحبة السوداء، – الرقم: 5688، 7/ 124، ط السلطانية)۔ ف: یہ اجزاء جسم کی مختلف بیماریوں کے علاج میں معاونت فراہم کرتے ہیں۔ اس میں اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل خصوصیات پائی جاتی ہیں، جس کی وجہ سے جسم کو مختلف انفیکشنز سے محفوظ رکھتی ہیں۔
ان تمام قدرتی اجزاء کا استعمال انسانی صحت کی ضمانت ہے۔ ہمیں ان کی اہمیت کو سمجھنا چاہئے اور انہیں اپنی روزمرہ کی زندگی میں شامل کرنا چاہئے، تاکہ ہم اپنی صحت و تندرستی کو برقرار رکھ سکیں۔
از قلم:
محمد توصیف رضا قادری علیمی
مؤسس اعلیٰ حضرت مشن کٹیہار
شائع کردہ: 3 نومبر، 2024ء