حسین جلوہ دکھایا مجاہد ملت
دِوانہ تم نے بنایا مجاہد ملت
ہوا کے دوش پہ روشن چراغِ عشق کرو
سبق یہ تم نے پڑھایا مجاہد ملت
نبی کے نقشِ قدم پر ہمیشہ دل اپنا
ادب سے تم نے جھکایا مجاہد ملت
میرے رضا کے مشن کو بڑے سلیقے سے
ہے تم نے آگے بڑھایا مجاہد ملت
قسم خدا کی کہا جو زبانِ اقدس سے
وہ تم نے کرکے دِکھایا مجاہد ملت
نہ اقتدا کی عرب میں بھی تم نے باطل کی
الگ مصلیٰ بچھایا مجاہد ملت
جہالتوں کا اڑیسہ کے خِطے خِطے سے
اندھیرا تم نے مِٹایا مجاہد ملت
کِیا امین شریعت نے ذکر جب تیرا
فریدِ دہر بتایا مجاہد ملت
تمہارے عرس کا جس وقت آ گیا موسم
سبھی نے جشن منایا مجاہد ملت
فروغ تو نے دیا ہے رضا کے مسلک کو
چمن وفا کا سجایا مجاہد ملت
حضور امین شریعت نے قلبِ اشرفؔ میں
تمہارا عشق بسایا مجاہد ملت
ازقلم: خادم امین شریعت
اشرف رضا قادری