نتیجۂ فکر: محمد جیش خان نوری امجدی مہراجگنج
شاہ بطحا شاہ خوباں کا انھیں احسان لکھ
حضرت ابن علی کو دہر کا سلطان لکھ
ہیں عطائے مصطفی اور دین پر قربان لکھ
خواجۂ ہندالولی کو سنیوں کی جان لکھ
آگرہ کے دل کی دھڑکن جانِ راجستھان لکھ
عاشق خواجہ انہیں تو فخرِ ہندوستان لکھ
ان کی آمد سے ہوا روشن یہاں دیں کا چراغ
ہند پہ خواجہ پیا کا ہے حسیں فیضان لکھ
جب وہابی تجھ سے پوچھے کیا عقیدہ ہے ترا
بول اس سے عاشق چشتی ہوں یہ پہچان لکھ
ان کے در سے ہو رہے ہیں آج بھی سب فیضیاب
اس لئے جودو سخا کی شان لکھ ہاں شان لکھ
جس کے دل میں ہے نہیں الفت معین الدین کی
اس کے حق میں بندہء شیطان لکھ شیطان لکھ
منقبت کے ہوگئے اشعار اے نوری رقم
یہ ترا کچھ بھی نہیں خواجہ کا ہے فیضان لکھ