غزل

غزل: اب بہاروں کی کوئی شام نہیں

خیال آرائی: ناطق مصباحی

جب ترے دل میں احترام نہیں
اس کی محفل میں تراکام نہیں

مسکرا کر ہی ظلم ڈھاتے ہو
ظالموں میں تمہارانام نہیں

مست کرتے ہواپنی نظروں سے
اپنے ساقی کاکویءجام نہیں

صبح نو ہےمسرتوں کے نام
اب بہاروں کی کوئی شام نہیں

اچھے اچھوں میں بہت اچھےہو
جبکہ اچھوں میں ترانام نہیں

اپنے قاتل کو سزاکیوں دیتا
اس کے جذبہ میں انتقام نہیں

تیری مرضی سے چل نہیں سکتا
وہ ترےباپ کاغلام نہیں

کون اصلاح کرے گا ناطقؔ
آج جب حالی و خیام نہیں

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے