غزل

غزل: ظلمت شب میں وہ بےاماں ہوگیا

خیال ناطق

ظلمت شب میں وہ بےاماں ہوگیا
صبح کی پوپھوٹی شادماں ہوگیا

بس تجربات میں زندگی کٹ گئی
قیمتی وقت بھی رایگاں ہوگیا

خدمت خلق جب اسکا شیوہ رہا
قوم وملت کاوہ ساءباں ہوگیا

وہ مکاں جو زمانہ سے منحوس تھا
اسکے آتے ہی وہ کہکشاں ہوگیا

جوحقیقت کوپامال کرتارہا
سامنے جب ہوابےزباں ہوگیا

باعث کفردنیامیں مردود تھا
کلمہ پڑھتےہی وہ جان جاں ہو گیا

غوث وخواجہ رضا کاکرم دیکھۓ
آج ناطق بھی ہوں خوشبیاں ہوگیا

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے