وڈالا ایسٹ/ممبئی: 28 فروری، ہماری آواز(پریس ریلیز)
تحفظ ناموس رسالت کا کام صرف سنی سنی ہی مل کر کر سکتے ہیں، بغیر ثبوت شرعی کے کسی پر تہمت لگانا گناہ کبیرہ
۲۷، فروری ۲۰۲۱ بروز سنیچر بعد نماز عشاء مدینہ مسجد شانتی نگر وڈالا ایسٹ ممبئی میں تحریک فروغ اسلام کے بینر تلے وڈالا برانچ نے ایک روزہ عظیم الشان تحفظ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کا انعقاد کیا۔ بعد نماز عشاء حضرت حافظ و قاری مہدی حسن مضطر صاحب گونڈی رکن تحریک فروغ اسلام کی نظامت شروع ہوئی۔ موصوف نے پروگرام کے اغراض و مقاصد بیان کیے اور پھر تلاوت کلام پاک سے حافظ و قاری مبارک صاحب نے جلسے کا آغاز کیا۔بعدۂ حضرت حافظ و قاری محمد افضل قادری نے نعت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دلوں کی تسکین کا سامان پیدا کیا۔ ان کے بعد اولاد رسول جامع معقولات و منقولات زینت مسند درسگاہ حضرت علامہ سید اکرام الحق مصباحی قادری صاحب قبلہ صدرالمدرسین دارالعلوم محبوب سبحانی و صدر تحریک فروغ اسلام کرلا،ممبئی کا ان کے منتخب موضوع گستاخ رسول کا شرعی حکم پر قرآن و حدیث، واقعات صحابہ کی روشنی میں بہت ہی مدلل اور پر مغز خطاب ہوا ۔ آپ نے فرمایا ہر آن ایک صحیح العقیدہ مسلمان کو اپنے نبی کی عظمتوں پر قربان ہونے کے لئے تیار رہنا ہوگا۔ بعدۂ جناب عاقب برکاتی صاحب نے نعت مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم کے چند اشعار پیش کیے۔ ان کے بعد مناظر اہلسنت مدبر قوم وملت زینت مسند افتاء حضرت علامہ مفتی محمد اختر رضا مصباحی مجددی صاحب قبلہ صدر شعبۂ افتاء دارالعلوم مخدومیہ جوگیشوری نے اپنے منتخب موضوع بڑھتی ہوئی گستاخیاں اور مسلمانوں کی خاموشی پر قرآن و حدیث کی روشنی میں فکر انگیز خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے مسلمانوں کو اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کا ذاتی رشتہ سمجھنا ہوگا۔ اور پھر یہ رشتہ پہلے اپنوں کو اور پھر پوری دنیا کے لوگوں کو سمجھانا ہوگا۔ آپ نے فرمایا آج بین الاقوامی سطح پر ایک عام آدمی کو ہتک عزت پر مقدمہ کرنے کا اختیار دنیا کے تمام ملکوں میں رائج ہے ۔ مگر افسوس دنیا کے ان حکمرانوں پر جنھوں نے انسانیت کے علمبردار پیغمبر انقلاب صلی اللہ علیہ وسلم کی ناموس پر حملہ کرنے والوں پر کوئی قانون کیوں نہیں بنایا۔ اخیر میں آپ نے بانئ تحریک فروغ اسلام آل سیدنا عثمان غنی حضرت قمر غنی عثمانی صاحب سے ان کے ایک اخباری بیان کی وضاحت طلب کی ۔ بعدۂ وکھرولی سے آئے ہوئے ایڈوکیٹ عبدالواحد صاحب نے سوشل میڈیا پر آئے دن ہونے والی گستاخیوں کے خلاف کس طرح آن لائن کمپلینٹ کی جاسکتی ہے اس کا مکمل طریقہ بتایا اور یہ بھی کہا کہ کالج یونیورسٹی سے پڑھ کر آنے والے اسٹوڈینٹس کو ہر محلے میں اس طرح کی ایک ٹیم بنانی ہوگی۔ جو لوگوں کو پولیس محکمہ کی بے جا سختیوں سے نمٹنے کا طریقہ بتائیں۔ان کے بعد بانئ تحریک فروغ اسلام حضرت قمر غنی عثمانی صاحب نائب سجادہ نشین خانقاہ بندگی میاں امیٹھی شریف لکھنؤ نے اپنے صدارتی خطبہ میں تحفظ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کنونشن کے مقاصد بیان کیے ۔ اور مسلمانوں کو اپنے دلوں سے موت کا خوف نکالنے کی تلقین کی۔اور فرمایا کے میں نے تحفظ ناموس رسالت کا یہ جذبہ اپنے پیرومرشد حضور تاج الشریعہ کی زندگی سے پایا یہی وجہ ہے کہ میں اپنے مرشد کا تذکرہ ہر محفل میں ضرور کرتا ہوں ۔ بعدۂ حضرت علامہ مفتی محمد اختر رضا مصباحی مجددی صاحب قبلہ کے وضاحتی مطالبے کو پورا کرنے کے لیے فرمایا کہ ہم حضرت کے مشکور ہیں کہ حضرت نے مجھ سے وضاحت طلب کر کے اہنے منصب کے تقاضے کو پورا کیا الحمدللہ بہت سے باوقار علماء و مفتیان کرام تحریک کے ذمہ دار عہدوں پر ہیں جو تحریک کے ہر کام پر نظر رکھتے ہیں، مفتی اختر رضا مجددی صاحب نے جس اخبار کے تراشے کے تعلق سے وضاحت طلب کی ہے اس اخبار میں ایک جملے کو اخبار والوں نے بدل دیا۔ جو رپورٹ میں لکھا تھا مشربی مگر اخبار والوں نے اسے لکھا مسلکی اور دوسرے ہی دن اخبار کے ایک نمائندے سے اس کی وضاحت طلب کی گئی تو اسنے بتایا یہ اخبار والے اپنی پالیسی میں اس طرح کے الفاظ کو تبدیل کرتے ہیں(ان شاء اللہ عنقریب حضرت کے اس پروگرام کی آڈیو ریکارڈنگ بہت جلد عام کی جائے گی) ۔ قمر غنی عثمانی صاحب نے فرمایا کہ اتنی وضاحت کے باوجود اگر کوئی حکم شرع ہو تو فقیر اس پر عمل کے لئے تیار ہے، اخیر میں بانئ تحریک فروغ اسلام نے حضرت علامہ مفتی اختر رضا مجددی صاحب سے سوال کیا کہ اگر کوئی شخص کسی دوسرے شخص کے تعلق سے کوئی جھوٹی تہمت لگائےبلا ثبوت شرعی اور عام کرے تو ایسے شخص کے بارے میں کیا حکم ہے ؟؟؟؟ حضرت نے ارشاد فرمایا کہ اگر کوئی شخص کسی دوسرے شخص کے تعلق سے جھوٹی تہمت لگاتا ہے۔تو وہ شخص اپنے قول سے رجوع کرے اور جس کے تعلق سے اس نے جھوٹی تہمت لگائی اس سے معافی مانگے اور اسے راضی کرے ۔ اللہ رب العزت کی ذات سے امید ہیکہ کہ اللہ تبارک و تعالٰی اسے معاف فرمادے ۔ اور جھوٹی تہمت کی بنیاد پر کوئی فتنہ اگر کھڑا ہوا تو اس فتنے کے جال میں جتنے لوگ آئینگے ۔ ان تمام کا گناہ اس جھوٹی تہمت لگانے والے پر ہوگا۔ جتنے لوگ اس میں گرفتار ہونگے ان سب کے گناہ کے برابر اس کا گناہ لکھا جائیے گا۔اللہ رب العزت ہم مسلمانوں کو اس گناہ عظیم سے بچائے اور اس طریقے کی کسی بھی مسلمان پر کوئی جھوٹی تہمت لگانے سے اللہ تبارک و تعالٰی بچائے
قارئین ہم کیوں ایسا کرتے ہیں ، ہمیں ایسا کرکے کیا ملتا ہے، ہم ایسا کرکے کسے خوش کرنا چاہتے ہیں…..؟
ہمارے ہر عمل کا مقصد اصلی صرف اور صرف اللہ عزوجل ورسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی رضا و خوش نودی ہی ہونی چاہیے۔
بعدۂ صلٰوۃ و سلام خلیفئہ حضور تاج الشریعہ زینت مسند افتاء حضرت علامہ مفتی محمد رئیس اخترالقادری صاحب قبلہ کی دعاء پر جلسہ کا اختتام ہوا۔ جن علمائے کرام نے اپنی شرکت سے جلسے کے حسن کو دوبالا کیا۔ ان میں سے خصوصی طور پر حضرت مولانا بلال احمد رضوی میرا روڈ، حضرت مولانا مفتی وسیم مصباحی صاحب، حضرت مولانا مفتی فاروق مہائمی صاحب، حضرت علامہ مفتی محمد وسیم یار علوی صاحب، حضرت مولانا یعقوب صاحب، حضرت مولانا مفتی عاقب کھربے صاحب،حضرت مولانا عامر کواری صاحب ،حضرت مولانا عارف مصباحی صاحب ،حضرت حافظ و قاری رمضان صاحب، ان حضرات کے علاوہ مزید علمائے کرام و ائمۂ عظام کی شرکت اخیر تک رہی۔ بعدۂ پروگرام علمائے کرام کی ضیافت کا بھی اہتمام ہوا۔
اس پروگرام کے آرگنائزر متحرک و فعال شخصیت حضرت مولانا شمس الہدی قادری صاحب قبلہ قومی صدر شعبہ رابطہ عامہ تحریک فروغِ اسلام اور وڈالا شاخ کی پوری ٹیم نے اپنی انتھک کوششوں سے پروگرام کو ۱۲ بجے رات تک چلانے میں کامیابی حاصل کی۔ اللہ رب العزت اپنے حبیب پاک حضور رحمۃ اللعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے و طفیل ان حضرات کی کوششوں کو قبول فرمائے اور مزید طاقت و قوت عطاء فرمائے